قومی

شیریں مزاری کی بیٹی کی ناراضگی، شیریں مزاری کی ایک کال پر ایف آئی اے عہدیدار کو معطل کردیا گیا

اسلام آباد (94 نیوز)  ایف آئی اے نے سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر سائبر کرائم ونگ کے افسر کو معطل کردیا، آصف علی کو   ایف آئی  اے ہیڈ آفس اسلام آباد کی جانب سے معطل کرتے ہوئے کام کرنے سے روک دیا گیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے جاری کیے گئے معطلی کے نوٹس میں کہا گیا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے آصف اقبال نے محکمے سے اجازت لیے بغیر ٹوئٹر پر ذاتی اکاؤنٹ بنا رکھا تھا جہاں وہ آگاہی سے متعلق پیغامات پوسٹ کرتے تھے۔

انڈپینڈنٹ اردو کے مطابق  آصف اقبال نے دعویٰ کیا کہ ’انہیں عہدے سے ہٹوایا گیا ہے اور وجہ وہ نہیں جو نوٹس میں بتائی گئی ہے بلکہ ایمان مزاری کی وہ ٹویٹ ہے جو انہوں نے کچھ دن پہلے ان کے خلاف کی تھی۔‘

30 ستمبر کو وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے ایک ٹویٹ میں گلوکار علی ظفر اور میشا شفیع کے درمیان ہراسانی کے معاملے پر ایڈیشنل ڈائریکٹر کو ’علی ظفر کا ترجمان‘ قرار دیا تھا۔ایمان مزاری اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر حکومت اور حکومتی پالیسیوں کی ناقد کے حوالے سے مشہور ہیں اور جبری گمشدگیوں پر بھی وہ حکومت پر تنقید کرتی رہی ہیں۔

آصف اقبال نے کہا کہ ’وہ سوشل میڈیا کے ذریعے صارفین کو فراڈ، بلیک میلنگ اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر سزا اور اس کا محتاط استعمال کرنے کے حوالے سے بتاتے تھے، یہ کیسی کارروائی ہے جو عوامی مفادات کے حق میں کام کرنے پر کی گئی ہے۔

آصف اقبال چوہدری کی معطلی پر وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی ایڈووکیٹ نے لکھا  کہ بظاہر آصف اقبال کی   معطلی میں ایک وزیر ملوث ہے۔ یہ ایف آئی اے کے واحد اہل افسر ہیں، اگر آپ کو چائلڈ پورنو گرافی کیس یاد ہے تو یہ وہ واحد کیس ہے جس میں مجرموں کو سزا ہوئی، اس کیس کی نگرانی آصف اقبال چوہدری کر رہے تھے۔ میشا شفیع مائنڈ سیٹ ایف آئی اے کو پریشرائز نہیں کرسکتا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button