National

PTI gave up the money to treat their members kykrurun

ن لیگ اور پی ٹی آئی نے میڈیکل بلز کی ادائیگی کے دوران اپنے کارکنوں کو نوازا

Islam Abad (94 news) قومی اسمبلی سیکریٹریٹ جنوری 2017سے مارچ 2019تک ایم این ایز کے علاج معالجے پر 7 کروڑ، 31 لاکھ اور 30 ہزار روپے خرچ کرچکی ہے،مسلم لیگ نون اور پی ٹی آئی دونوں حکمران جماعتوں نے میڈیکل بلز کی ادائیگی کے دوران اپنی اپنی جماعت کے کارکنان کو نواز دیا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون کی دور حکومت میں اتحادیوں کے ایم این ایز کو ترجیح دی گئی جیسا کہ جنوری 2017 From 31 May 2018 up to 50 From 23 ایم این ایز کے میڈیکل بلز کی ادائیگی کی گئی۔ نون لیگی حکومت نے کل 5 کروڑ، 76 لاکھ، 82 ہزار اور 440 روپے مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 50 ایم این ایز کو میڈیکل بلز کی مد میں دئیے جس میں سے 5 کروڑ، 11 لاکھ، 65 ہزار اور 373 روپے نون لیگ نے اپنے ایم این ایز کو دئیے۔

اسی طرح اپنے پیشرو کے نقش قدم کی پیروی کرتے ہوئے پی ٹی آئی حکومت بھی پیچھے نہیں رہی اور اپنے ہی ایم این ایز پر عنایت کر رہی ہے۔ اعداد و شمار کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ جون 2018 سے مارچ 2019 تک تحریک انصاف حکومت نے 33 ایم این ایز کے 1 کروڑ، 54 لاکھ، 51 ہزار اور 759 روپے مالیت کے میڈکل بلز ادا کئے جس میں سے 12 تحریک انصاف کے ایم این ایز کو 87 لاکھ، 67 ہزار اور 534 روپے دئیے گئے جبکہ 66 hundred thousand 84 ہزار اور 225 روپے دیگر جماعتوں کے ایم این ایز کو دئیے گئے۔ موجودہ حکومت نے نون لیگ کے 6 ایم این ایز کے 28 لاکھ، 63 ہزار اور 822 روپے کے میڈیکل بلز ادا کئے۔ اعداد و شمار کے مطابق نون لیگی حکومت کے گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران پیپلز پارٹی کے 6 ایم این ایز کے 21 لاکھ، 55 ہزار اور 521 روپے کے میڈیکل بلز ادا کئے گئے۔

اسی طرح تحریک انصاف کی حکومت نے پیپلز پارٹی کے 2 ایم این ایز کے 1 لاکھ، 3 ہزار اور 781 روپے کے بل ادا کئے۔

نون لیگی حکومت کے دوران جمعیت علمائے اسلام (P) of the 3 ایم این ایز کو میڈیکل بلز کی مد میں 16 لاکھ، 62 thousand 774 روپے ادا کئے گئے لیکن اس جماعت کے کسی بھی ایم این ایے کو تحریک انصاف حکومت میں کوئی بھی پیسہ ادا نہیں کیا گیا۔

اعداد و شمار کے تجزیے سے مزید پتہ چلتا ہے کہ ان دو سالوں کے دوران ایوان زیریں کے ارکان پر خرچ کی گئی رقم 2008 From 2017 کے دوران ایم این ایز پر خرچ کی گئی رقم سے بہت زیادہ ہے۔

گزشتہ دو سالوں کے دوران قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے مجموعی طور پر 83 ارکان قومی اسمبلی نے اپنے میڈیکل بلز کی ادائیگی کروائی۔ شہری مونس کائنات زہرہ کی جانب سے دائر کی گئی آر ٹی آئی درخواست پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے دئیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 27 ایم این ایز کے میڈیکل بلز 2 کروڑ، 12 لاکھ، 89 ہزار اور 101 روپے کے تھے جن کی ادائیگی جنوری 2017 سے دسمبر 2017 تک قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کی۔ اسی طرح ایوان زیریں سیکریٹریٹ سے 32 پارلیمنٹرینز نے میڈیکل ری امبرسمنٹ کی مد میں 4 کروڑ، 52 لاکھ، 9 ہزار اور 386 روپے وصول کئے۔ اعداد و شمار سے مزید پتہ چلتا ہے کہ جنوری 2019 سے مارچ 2019 up to 18 ایم این ایز نے 66 لاکھ، 29 ہزار اور 658 روپے وصول کئے۔

نون لیگ کے مرحوم نجف عباس سیال نے 2018 میں میڈیکل بلز کی مد میں 3 کروڑ، 86 ہزار اور 256 روپے وصول کئے، نون لیگ کے صاحبزادہ محمد نذیر سلطان نے دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ یعنی 1 کروڑ، 18 لاکھ، 60 ہزار اور 611 روپے وصول کئے جبکہ تیسرے نمبر پر نون لیگ کے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے سابق ایم این اے میاں محمد فاروق نے سب سے زیادہ رقم یعنی 54 لاکھ، 17 ہزار اور 110 روپے سال 2017 And 2018 کے دوران وصول کی۔

اسی طرح پی ٹی آئی کے موجودہ ایم این اے ڈاکٹر حیدر علی خان نے 2019 میں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے 47 لاکھ، 17 ہزار اور 668 روپے وصول کئے۔ پیپلز پارٹی کے پیر نور محمد شاہ جیلانی نے 2018 In 15 لاکھ، 59 ہزار اور 309 روپے، سابق ایم این اے سردار عمر فاروق خان نے 2018 In 15 لاکھ، 6 ہزار اور 628 روپے، پی ٹی آئی کے شیر علی اکبر نے 2018 In 33 لاکھ، 15 ہزار اور 122 روپے اور نون لیگ کے محمد اشرف نے 2018 In 13 لاکھ، 60 ہزار اور 415 روپے وصول کئے۔ باقی ایم این ایز کے میڈیکل بلز کے ری امبرسمنٹس 10 لاکھ روپوں سے کم ہیں جبکہ بہت ہی کم ایسے ایم این ایز ہیں جن کے میڈیکل بلز کی رقم ہزاروں میں ہے۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button