National

Matriculation annual exams, dozens of girls unconscious in the scorching heat

سول سوسائٹی اور والدین کا تعلیمی بورڈز سے اوقات کار تبدیل کرنے کا مطالبہ

Faisalabad(94 news) میٹرک سالانہ امتحانات دوپہر1:30بجے شروع ہونے سے سخت گرمی میں گھبراہٹ سے درجنوں بچیاں بے ہوش ہو گئیں۔ ریسکیو1122 نے فوری طبی امداد فراہم کردی۔

والدین گزشتہ ایک ہفتہ سے ڈپٹی کمشنر اور چیئرپرسن بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر طیبہ شاہین کو امتحانات کے اوقات کار تبدیل کرنے کا کہہ رہے تھے۔ لیکن ڈپٹی کمشنر اور چئیرپرسن تعلیمی بورڈ کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ والدین نے کہا ہے کہ چئرپرسن خود ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر بچوں کی کیفیت کا اندازہ کیسے کرسکتی ہیں جو بچے 46سینٹی گریڈ ٹمپریچر میں سخت گرمی‘ گرم ہوا گرم پانی میں طلبہ و طالبات سے پہلا پرچہ انگریزی کا لیا گیا۔

ادھر سماجی کارکنان میاں ندیم احمد چئیرمین فیصل آباد این جی اوز نیٹ ورک، یوسف عدنان جنرل سیکرٹری فیصل ۤآباد این جی اوز نیٹ ورک، میاں حمزہ، ارشاد پرکاش، فاروق ایوب نے کہا ہے کہ گرمی کی شدت، امتحانی مراکز میں ٹھنڈے پانی کا نہ ہونا صرف کاغذوں میں پانی اور برف کے بل ڈالے جانے سے اور گھبراہٹ‘ بے چینی سے طبیعت خراب ہونے کیساتھ پورے سال کی محنت بھی ضائع ہو گئی ہے۔

فیصل آباد این جی اوز نیٹ ورک اوروالدین نے وزیراعلی پنجاب سے فوری نوٹس لیکر سالانہ امتحانات کے اوقات تبدیل کرنے اور امتحانی مراکز میں ٹھنڈے پانی کے انتظام کا مطالبہ کیا ہے۔

ادھر 94 نیوز کے نمائندے نے بتایا ہے کہ جب چئیرپرسن طیبہ شاہین سے اس بارے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے بات کرنا ہی گوارہ نہیں کیا۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button