قومی

پیمرا اینکرز پر پابندی لگانے کی بجائے جعلی خبروں کے خلاف کارروائی کرے، اسد عمر

پی ٹی آئی رہنما کی اپنی ہی حکومتی پالیسی پر سخت تنقید

اسلام آباد(94 نیوز) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اسد عمر نے پیمرا کی جانب سے اینکرز کو جاری کی گئی ہدایت کو شدید تنقید کا نشانہ بنادیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسد عمر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیمرا کی جانب سے اینکروں کی ٹاک شوز میں شرکت پر پابندی اور اپنے خیالات کا اظہار کرنے سے روکنا ایک نہایت ہی انوکھا فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا افراد بشمول اینکرز پر اظہار خیال کی پابندی لگانے کے بجائے جعلی خبروں کے خلاف کارروائی کرے۔

Asad Umar

@Asad_Umar

Amazing decision by pemra to stop anchors to go on any other talk show and express their opinion! Pemra should be doing a better job taking action against completely fake news and not suppressing the right of individuals, including anchors, to express their opinion

واضح رہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے ٹیلی ویژن اینکرز کو ٹاک شوز کے درمیان اپنی ’رائے‘ کے اظہار سے روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کا کردار ثالث کی حد تک محدود کردیا۔ پیمرا کی جانب سے باقاعدہ شوز کی میزبانی کرنے والے اینکرز کو اپنے اور دیگر چینلز کے ٹاک شوز میں تجزیہ کار کی حیثیت سے شرکت نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔پیمرا نے ہدایت میں کہا کہ پیمرا کے ضابطہ اخلاق کے مطابق اینکرز کا کردار پروگرامز کو بامقصد، غیر جانبدارانہ انداز میں چلانا ہے اور کسی بھی معاملے پر ان کی ذاتی رائے، جانبداری یا فیصلہ شامل نہیں ہوتا۔ یہ بھی کہا گیا کہ خصوصی ٹاک شوز کی میزبانی کرنے والے اینکرز اپنے یا دیگر چینلز کے ٹاک شوز میں کسی موضوع پر تجزیہ کار کے طور پر شریک نہ ہوں۔ پیمرا سے جاری ہدایت میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 اکتوبر کو جاری کیے گئے حکم میں شہباز شریف اور ریاست کے معاملے پر قیاس آرائیوں پر مبنی مختلف ٹی وی ٹاک شوز کا نوٹس لیا تھا، جس میں اینکر پرسنز نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مذموم عزائم کے تحت عدلیہ اور اس کے فیصلے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button