National

Maryam Aurangzeb presented the original and PTI-edited videos of Prime Minister Shehbaz Sharif to the media.

Islam Abad (94 news) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے وزیراعظم شہباز شریف کی اصل اور ایڈٹ شدہ ویڈیوز میڈیا کے سامنے پیش کردیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہباز شریف کے دورہ بلوچستان کی وڈیو ایڈٹ کر کے اس میں آوازیں شامل کی گئی ہیں۔

انہوں نے ویڈیو کا ذمہ دار پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ونگ کو قرار دیا اور کہا کہ سیاسی مخالفین کو غداری سے لنک کرانے والی بشریٰ بی بی کی ’ارسلان بیٹے‘ کو دی گئی ہدایت کا تازہ شاہکار پیش ہے۔

وفاقی وزیرِاطلاعات نے مزید کہا کہ اصلی اور بشریٰ بی بی کی تیار کردہ دونوں ویڈیوز پیش خدمت ہیں، اصل ویڈیو میں نے بنائی اور گزشتہ روز سہ پہر 4 Bhuj 28 منٹ پر میڈیا کو جاری کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک نجی ٹی وی چینل کے پاس بھی اوریجنل ویڈیو موجود ہے، وڈیو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو بھجوا دی ہے تاکہ ویڈیو میں آوازیں شامل کرنے والے جعلساز قانون کی گرفت میں آئیں۔

مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ صحافت اور آزادی اظہار کی آڑ میں جھوٹ پھیلانے اور عمران خان کی کرپشن سے توجہ ہٹانے پر نجی ٹی وی کو شرم آنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نجی ٹی وی سچائی اور حقیقت کا ہر لمحے قتل کرتا ہے، اربوں روپے کے غیر قانونی ٹھیکے مل رہے ہوں تو پھر صحافت کے لبادے میں جھوٹ کا پرچار ہی ہوگا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران صاحب کی یہ اوچھی، نیچ اور گھٹیا حرکت اس مائنڈ سیٹ کا اظہار ہے، جو ریاست مدینہ کے پاک نام پر فیٹف، کورونا، سیلاب، مذہب، سیاسی مخالفین کی صحت، معیشت اور روزگار کے جھوٹ بولتا رہا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ مری میں سیاحوں کی لاشیں برف کے نیچے پڑی رہیں اور بشریٰ بی بی نے عمران خان کو وہاں جانے کی اجازت تک نہیں دی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان خود پہاڑوں کو سیر کرتے رہے، اب انہیں تکلیف ہے شہباز شریف عوام کے پاس کیوں جاتا ہے، ان سے ہمدردی کیوں کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے دورے کی ویڈیو خود میں نے بنا کر میڈیا کو جاری کی اور بعد پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ونگ نے جعل سازی سے آوازیں شامل کیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے اصل ویڈیو ہونے کے باوجود جعلی وڈیو کی تشہیر کرنے والوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم کو جعل سازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے شکایت بھیج دی۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button