بین الاقوامی

امریکی صدر بھی کرونا وائرس سے متاثر؟ ٹرمپ سے مبینہ مریض اوررکن کانگریس کامصافحہ

واشنگٹن (94 نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور مستقبل کے چیف آف سٹاف مارک میڈوز سمیت مزید تین امریکی اراکین کانگریس کرونا وائرس کے شبے میں قرنطینہ میں چلے گئے۔مبینہ مریضوں میں سے ایک نے گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مصافحہ بھی کیاہے جس کے بعد امریکی صدر کی صحت کے حوالے سے تشویش کااظہارکیاجارہاہے۔

مارک میڈوز کو جمعہ کے روز وائٹ ہاوس کا نیا چیف آف سٹاف نامز د کیاگیاتھا۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق شمالی کیرولینا سے تعلق رکھنے والے رکن کانگریس مارک میڈووز کاکہنا ہے کہ انہوں نے کرونا کے ٹیسٹ کروائے ہیں جو کہ نیگیٹو آئے ہیں تاہم اس کے باوجود وہ احتیاطا آئندہ منگل تک قرنطینہ میں رہیں گے۔

میڈووز نے بطور چیف آف سٹاف اپنا منصب سنبھالنا تھا تاہم امریکی میڈیا کے مطابق اب وہ اس ہفتے میں عہدہ نہیں سنبھالیں گے۔اطلاعات کے مطابق میڈووز نے گزشتہ دنوںاجلاس کے دوران ایک ایسے شخص سے ملاقات کی تھی جس میں کرونا وائرس کی تصدیق کردی گئی ہے۔اس بات کا پتہ چلنے کے بعد انہوں نے اپنے بھی ٹیسٹ کروائے جو کہ نیگیٹو آئے تاہم انہوں نے احتیاطا قرنطینہ میں رہنے کا فیصلہ کیاہے۔.

اسی اجلاس میں موجود دیگر دوارکین کانگریس نے بھی وائرس سے متاثرہ شخص سے ملاقات کی تھی اور اب انہوں نے بھی قرنطینہ میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان دوافراد میں جوڈیشری کمیٹی کے سربراہ ڈوگ کولنزاورفلوریڈا کے میٹ گائٹز بھی شامل ہیں۔سی این این کے مطابق ڈوگ کولنز نے گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کی تھی

جس کے بعد سے امریکی صدر کی صحت کے حوالے سے بھی تشویش کااظہارکیاجارہاہے۔

قبل ازیں ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ٹیڈ کروز اور ایری زونا کے نمائندے پال گوسر بھی  قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔ اس وقت مجموعی طور پرپانچ اراکین کانگریس کرونا وائرس کے شبے میں قرنطینہ میں ہیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button