قومی
نگران پنجاب حکومت نے جڑانوالہ واقعے کو بیرونی سازش قرار دیدیا، واقعے کا مقصد مسلمانوں کے جذبات اکسا کر فسادات کو پھیلانا تھا


لاہور (94 نیوز) نگران پنجاب حکومت نے جڑانوالہ واقعے کو بیرونی سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سانحے میں بیرونی ایجنسیز کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں،
نگران وزیراطلاعات عامر میر نے کہا کہ واقعے کا مقصد مسلمانوں کے جذبات اکسا کر فسادات پھیلانا تھا، ملزمان سے انویسٹی گیشن جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک کی تحقیقات کے مطابق جڑانوالہ واقعے میں سازش کا پہلو نمایا ں ہے، اس سے متعلق کافی معلومات اور ثبوت آچکے ہیں، ابھی انویسٹی گیشن جاری ہے، تحقیقات مکمل ہونے پر فائنڈنگ کو پبلک کردیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو طرح کے اینگل ہیں، بیرونی ہاتھ ملوث ہے، کچھ لوگ کہتے ہیں مقامی مذہبی ایجنسی ملوث ہوسکتی ہے، بیرونی ایجنسیز جب کسی ملک میں فسادات پھیلانا چاہتی ہے تو وہ پھر مقامی ایجنٹ کو استعمال کرتی ہے، اسی طرح دولوگوں میں جب جھگڑا چل رہا ہوتا ہے، اس کو پھر وہ استعمال کرتے ہیں۔
بیرونی سازش کسی بیرونی ایجنسی کی ہوگی، سازش کی بات اس لئے کہ جب فجر کے وقت نمازی آتے ہیں، تو قرآن پاک کے اوراق کی بے حرمتی کی گئی اور مغلظات لکھی ہوئی ہیں، پھر اس پر ان لوگوں کے نام لکھے گئے جن کو ملزم قرار دیا گیا، سلیم عیسائی اس کا بیٹا عمر،دوسرا بیٹا عمیر ہے، پھر ان اوراق پرسرخ روشنائی سے فون نمبر، گھر کا ایڈریس موجود ہے، تصاویر بھی لگائی گئیں، مجھے بتائیں جب کسی نے توہین کرنی ہوتی ہے تو پھر وہ 295سی قانون کی موجودگی میں موت کا پھندا تیار کرے گا؟ یہ لوگ گرفتار ہیں، ان سے تحقیقات چل رہی ہیں، ڈیڑھ سو لوگ وہ بھی گرفتار ہیں جو فسادات میں ملوث تھے۔