قومی

جسٹس (ر)جواد ایس خواجہ کا فوجی عدالتوں کےکیس میں جسٹس طارق مسعود کی بینچ میں موجودگی پر اعتراض

اسلام آباد (94 نیوز) فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پر سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ  نے جسٹس سردارطارق  مسعودکی بینچ میں موجودگی پراعتراض اٹھا دیا۔

سپریم کورٹ  میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ جسٹس سردار طارق مسعود فوجی عدالتوں سے متعلق درخواستوں پر نوٹ میں اپنی رائے دے  چکے ہیں،  اس لیے وہ بینچ سے الگ ہوجائیں۔ فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کالعدم قرار دینے سے متعلق اپیل پر نئے بینچ کی تشکیل کے لیے ججز کمیٹی کو  معاملہ بھجوایا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ  سپریم کورٹ  نے فوجی عدالتوں سے متعلق 9 رکنی بینچ بنایا جس میں سے جسٹس فائز عیسٰی اور جسٹس سردار طارق نے کیس سننے سے معذرت کی، جٹس سردار  طارق نے 26 جون کو دستخط شدہ نوٹ میں اپنی رائے کا اظہار کیا جس میں انہوں نے سویلین کے فوجی عدالتوں کے خلاف درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئےکہا کہ قانون کو پہلے ہائی کورٹ میں چیلنج ہونا چاہیے۔

جسٹس (ر)جواد ایس خواجہ کا مؤقف ہےکہ جسٹس سردار طارق کا فوجی عدالتوں سے متعلق اپیلوں کو  سننا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے،  اس لیے ان کی سربراہی میں قائم بینچ کو انٹرا کورٹ اپیلوں پر فیصلہ کرنے سے روکا جائے۔ 

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button