قومی

سوموٹو کے ا ختیار کو کس طرح استعمال کرنا ہے ہمیں پتہ ہے۔آصف سعید کھوسہ

اسلام آباد (94نیوز) نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ سوموٹوکااختیاربہت کم استعمال کیاجائےگا، سوموٹو وہاں استعمال ہوگاجہاں دوسراحل نہ ہو، ہائیکورٹ کواختیارات حدودمیں رہ کراستعمال کرنے چاہئیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار آج ملازمت سے ریٹائر ہو رہے ہیں اور ان کے اعزاز میں سپریم کورٹ میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد کیاگیا ہے ۔ اس موقع پر نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہم جڑواں بچوں کی طرح ہیں جوآج الگ ہوجائیں گے، کسی سرجری نہیں بلکہ آئین کے تحت الگ ہوں گے، چیف جسٹس نے مشکل حالات میں عدالت چلائی، چیف جسٹس کی انسانی حقوق سے متعلق خدمات یادرکھی جائیں گی، ،تمام ججزچیف جسٹس کی کمی محسوس کریں گے۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے مستقبل کا لائحہ عمل بتاتے ہوئے کہا کہ بطورچیف جسٹس انصاف کی بلاتعطل فراہمی یقینی بناو¿ں گا، زیر التوا مقدمات کے جلدفیصلوں کی کوشش کی جائےگی،چیف جسٹس کی طرح میں بھی ڈیم کی تعمیرچاہتاہوں، میں بھی ملک کاقرض اتارنا چاہتا ہوں ، زیرالتوامقدمات کاقرض اتاروں گا، عدالتوں میں 19 لاکھ کیسززیرالتواہیں، 3 ہزارججز 19 لاکھ مقدمات نہیں نمٹاسکتے۔

انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جعلی گواہوں کیخلاف بھی ڈیم بناناچاہتاہوں، ہائیکورٹ کواختیارات حدودمیں رہ کراستعمال کرنے چاہئیں، سوموٹوکااختیاربہت کم استعمال کیاجائےگا، سوموٹووہاں استعمال ہوگاجہاں دوسراحل نہ ہو۔ ان کا کہناتھا کہ عدلیہ نے اداروں کے اختیارات میں کہاں مداخلت کی؟، مقننہ کاکام صرف قانون سازی ہے، مقننہ کاکام ٹرانسفرپوسٹنگ بھی نہیں، سول اداروں کی بالادستی ہونی چاہیئے۔

ان کا کہناتھا کہ لاپتہ افرادکامعاملہ بہت سنگین ہے، گزشتہ غلطیوں پرغورکرنے کی ضرورت ہے، کسی بھی مسئلے پربات کرنے سے نہیں گھبرانا چاہیے ہمیں سچ کو سچ کہنا چاہیے ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہناتھا کہ چارٹرآف گورننس پربحث کی ضرورت ہے،جمہوری استحکام کیلئے فعال ریاستی ادارے ضروری ہیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button