قومی

جنوبی پنجاب میں دو صوبے ، ن لیگ نے آئین میں ترمیم کیلئے بل جمع کروا دیا

اسلام آباد (94نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب میں دو صوبوں بہاولپور اور جنوبی پنجاب کیلئے آئینی ترمیمی بل جمع کروا دیاہے ۔

تفصیلات کے  مطابق آئینی ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ ترمیم کے بعد ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز صوبہ پنجاب کی حد سے نکل جائیں گے ،بل احسن اقبال، رانا تنویر، رانا ثناءاللہ خان، عبدالرحمن کانجو نے جمع کروایا، بل کے مطابق آئین کے آرٹیکل 51 میں ترمیم سے صوبائی نشستوں میں ردوبدل کیاجائے اورترمیم کے بعد بہاولپور صوبہ کی15 جنرل ، خواتین کی تین نشستیں ملا کر قومی اسمبلی میں کل اٹھارہ نشستیں ہوجائیں گی جب کہ بلوچستان کی 20، جنوبی پنجاب صوبہ کی 38، خیبرپختونخوا کی 55، صوبہ پنجاب کی 117، صوبہ سندھ کی 75 اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی قومی اسمبلی میں تین نشستیں ہوں گی،ترمیم سے قومی اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 326 ہوگی جس میں 266جنرل نشستیں اور 60 نشستیں خواتین کی ہوں گی۔

 بل کے مطابق وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات سے منتخب شدہ ارکان قومی اسمبلی اور پنجاب سے خواتین کی مخصوص نشست پر کامیاب ہونے والی خواتین موجودہ اسمبلی کی مدت مکمل ہونے تک ذمہ داریاں انجام دیتی رہیں گی لیکن موجودہ اسمبلی کی مدت کی تکمیل کے ساتھ یہ کلاز ختم ہوجائے گا،بل کے مطابق آئینی ترمیم کے ذریعے نئے صوبوں کی تشکیل سے قطع نظر پنجاب اسمبلی کے منتخب ارکان اپنی مقررہ مدت مکمل کریں گے ،ترمیم کے نتیجے میں بہاولپور صوبہ کی صوبائی اسمبلی میں نشستوں کی کل تعداد 39 ہوگی جس میں سے 31جنرل، 7خواتین اور ایک نشست اقلیتوں کیلئے مختص ہوگی۔بلوچستان اسمبلی کی نشستوں کی کل تعداد 65، خیبرپختونخوا کی 145، پنجاب کی 252، سندھ کی 168 ہوں گی،جنوبی پنجاب صوبہ کی صوبائی اسمبلی کی کل نشستیں 80 ہوں گی جن میں سے 64 جنرل، 14 خواتین اور 2 غیرمسلموں کے لئے ہوں گی،بل میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 154 میں ترمیم کی جائے جس کے ذریعے نیشنل کمیشن برائے نئے صوبہ جات تشکیل دیا جائے تاکہ حدود اور دیگر امور کا تعین ہوسکے۔ اس کے ساتھ ساتھ آئین کے آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کرکے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی ان نئے صوبہ جات میں پرنسپل سیٹس قائم کی جائیں۔آئینی ترمیمی بل کے مطاقب 9 مئی 2012 کو پنجاب اسمبلی کی الگ قراردادوں متفقہ طورپر بہاولپور صوبہ اور جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کی منظوری دی جا چکی ہے ۔
Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button