قومی

ڈسٹرکٹ کوالٹی کنٹرول بورڈ کا اجلاس، 9میڈیکل سٹورزاور عطائیوں کے کیسز ڈرگ کورٹ بھجوانے کا فیصلہ

فیصل آباد (94 نیوز) ڈسٹرکٹ کوالٹی کنٹرول بورڈ نے ڈرگ ایکٹ کی مختلف خلاف ورزیوں کی پاداش میں 9میڈیکل سٹورز کے مالکان اور عطائی ڈاکٹرز کے خلاف کیسز ٹرائل کے لئے ڈرگ کورٹ بھجوانے کا فیصلہ جبکہ دو کو وارننگ اور مطلوبہ دستاویزات کی تصدیق کے سلسلے میں 8میڈیکل سٹورز/کلینکس کے کیسز موخرکر دیئے۔

ڈپٹی کمشنرمحمد علی کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل)میاں آفتاب احمد کی زیر صدارت منعقد ہونے والے ڈسٹرکٹ کوالٹی کنٹرول بورڈ کے اجلاس میں مجموعی طور پر 19 میڈیکل سٹورز/ کلینکس کی خلاف ورزیوں کاجائزہ لیا گیا جن کے خلاف ڈرگ انسپکٹرز کی طرف سے انسپکشن رپورٹس تیار کی گئی تھیں۔سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر مشتاق سپرا،سیکرٹری بورڈ عارف شہزاد،ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر سجیلہ نذیر،ممبر کمیٹی کیپٹن ڈاکٹر محمدصدیق،غلام سرور،ڈرگ انسپکٹرزخالد مصطفی ودیگر اور پنجاب پولیس کے نمائندہ آفیسربھی موجود تھے۔اجلاس کے دوران ایک میڈیکل سٹور ز کی ساٹھ روز کے لئے سیل برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔صدر اجلاس نے ڈرگ انسپکٹرز کی مجموعی کارکردگی کاجائزہ لیتے ہوئے کہا کہ انسانی جانوں سے کھیلنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچا کر اس قبیح فعل کا قلع قمع کرنے کے لئے ذمہ دارانہ انداز میں فرائض انجام دئیے جائیں۔انہوں نے قانون شکن میڈیکل سٹورز کے خلاف درج مقدمات میں کارروائی کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ازخود سیل توڑنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ علاج کی آڑ میں بیماریاں بانٹنے والوں کا صفایا انتہائی ضروری ہے لہذا جامع کریک ڈاؤن کرکے اس قبیح فعل میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لائیں۔انہوں نے نشہ آور ادویات فروخت کرنے والوں کو بھی قانون کی سخت گرفت میں لانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ جعلی وعطائی ڈاکٹروں اور نیم حکیموں کے خلاف کارروائی کے سلسلے میں تمام ترانسدادی اقدامات متعلقہ قوانین،قواعدوضوابط کے مطابق شفاف ہونے چاہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر کوالیفائیڈ معالجین کی طرف سے ہڈی جوڑنے یاان کے آپریشن،زچگی،آنکھوں اور دیگر بیماریوں کے آپریشنز خصوصی پر طورپرچیک کرنے کے علاوہ کوالیفائیڈ ڈاکٹرکابورڈ لگاکر جعلی ڈاکٹر کی طرف سے علاج کرنے والوں کا سختی سے محاسبہ ہونا چاہیے اور ان کی تشہیر کی بھی روک تھام کی جائے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button