قومی
پولیس نے عامر لیاقت کی اچانک موت کی تحقیقات شروع کر دیں، میت ورثاء کے حوالے کرنے روکدیا گیا


کراچی (94 نیوز) پولیس نے ایم این اے ومعروف ٹی وی اینکر عامر لیاقت کی میت کے پوسٹ مارٹم کے بغیر تدفین رکوا دی ہے۔
پولیس نے عامرلیاقت کی اچانک موت کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ پولیس نے مرحوم کا ٹیب اور موبائل فون قبضے میں لے لیا ہے۔پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دیکھا جائے گا کہ آخری مرتبہ عامر لیاقت کی کس سے بات ہوئی تھی ۔پولیس کے مطابق کرائم سین یونٹ نے تمام شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔عامر لیاقت کے کمرے میں ایک ڈبل بیڈ اور الماری تھی جب کہ کمرے میں برتنوں کے علاوہ کچھ سامان موجود تھا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے کہا کہ پولیس نے عامر لیاقت کی اچانک موت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، گھر سے شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔ موت کی وجہ تو میڈیکل رپورٹ کے بعد معلوم ہو سکے گی۔
دوسری جانب پولیس نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی میت ورثا کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ، رکن قومی اسمبلی کی موت کی وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم تک ان کی تدفین رکوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
پولیس کی جانب سے سرد خانے کو عامر لیاقت کی میت بریگیڈ تھانے کے سپرد کرنے کا کہا گیا ہے۔
پولیس نے ہدایت کی ہے کہ بریگیڈ تھانے کے علاوہ عامر لیاقت کی میت کسی اور کے سپرد نہ کی جائے۔
پولیس کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اگر میت کسی اور کو دی گئی تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب کراچی میں عبداللّٰہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں عامر لیاقت کی قبر کی تیاری جاری ہے، ان کی نماز جنازہ آج بعد نماز جمعہ جامع مسجد عبداللّٰہ شاہ غازی میں ادا کی جائے گی۔