کامرس

رواں سال 6 بڑے قومی اداروں کی نجکاری ہو گی،وفاقی وزیر

اسلام آباد(94 نیوز) وفاقی وزیرنجکاری  محمدمیاں سومرو نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے قومی اداروں اوراملاک کی نجکاری کا عمل رواں مالی سال تک مکمل ہو جائے گا، اداروں کی نجکاری میں پیپرا قوانین اور عدالتی فیصلوں کو مدنظر رکھا جائے گا، نیلامی میں دنیا کی بیشتر نئی کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے جبکہ  غیرملکی کمپنیوں نے بھی  حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور سیکریٹری نجکاری ڈویژن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  6 ریاستی اداروں اور املاک کی نجکاری کے لیے نیلامی موصول ہوچکی ہے جس کے بعد متعلقہ ادارے اور محکمے عدالتی احکامات سمیت پیپرا قوانین کو مد نظر رکھ کر ان کا جائزہ لیں گے،سٹراٹیجک سیل 10 برس بعد ہورہی ہے اور اس عمل میں عموماً 2 برس یا زائد کا دورانیہ لگ جاتا ہے جسے تقریباً ایک برس میں مکمل کرلیا گیا جبکہ نیلامی میں دنیا کی بیشتر نئی کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے،دنیا کی بڑی کمپنیاں پہلی دفعہ پاکستان میں نجکاری میں حصہ لیں گی۔

اس موقع پر نجکاری ڈویژن کے سیکریٹری نے نیلامی سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا  کہ حکومت کی جانب سے 2018 کے دسمبر میں 6 اداروں اور املاک کی نجکاری کا ہدف دیا گیا اور رواں مالی سال میں دوپاور پلانٹس، دو کنونشن سینٹر، سروسز ہوٹل لاہور اور ایس ایم ای بینک کی نجکاری کا عمل مکمل ہوجائےگا۔انہوں نے بتایا کہ اداروں کی نجکاری میں پیپرا قوانین اور عدالتی فیصلوں کو مدنظر رکھا جائے گا اور پاکستان سے 5 جبکہ دنیا بھر سے 8 کمپنیوں نے نیلامی میں دلچسپی کا اظہارکیا ہے جبکہ سٹیل ملز ہماری ترجیحات میں صف اول پر ہے۔سیکریٹری نجکاری ڈویژن نے بتایا کہ ‘فنانشل ایڈوائزکی تعیناتی ہوچکی ہے،انہوں نے امید ظاہر کی کہ رواں برس مئی تک اسٹیل ملز کی نجکاری کے سلسلے میں نیلامی ہوجائے گی۔انہوں نے کہا اسی طرح دیگر ریاستی اداروں جو مسلسل خسارے کے باعث ملکی خزانے پر بوجھ بن رہے ہیں ان کی نجکاری مرحلہ وار ہوجائے گی اور بہت جلد 27 سرکاری اراضی کی جلد نیلامی کا عمل شروع ہوجائےگا،نیلامی سے حاصل ہونےوالی رقم سےملکی قرض کی  ادائیگی میں مدد ملے گی جبکہ غیرملکی کمپنیوں نے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جون 2020 تک ٹارکٹ کا حصول ممکن بنائیں گے اور نجکاری کے حوالے سے افواہوں کے تدارک کے لیے موثر اقدام کیے جائیں گے،

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button