قومی

سماجی انصاف کے حصول کیلئے کوششوں کی حمایت کرنی چاہئے، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر

پسے ہوئے طبقات کو نظر انداز کرکے سماجی انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے جا سکتے۔ میاں ندیم احمد

 

فیصل آباد (94 نیوز) ملک میں سماجی انصاف کے حصول کے لئے ہمیں انفرادی کوششوں کی حمایت کرنی چاہئے،  سماجی اور فلاحی تنظیموں کو سماجی انصاف کے لئے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے لئے آگاہی پروگراموں کو تیز کرنا ہوگا،تاکہ عام آدمی کی زندگی میں معاشرتی تبدیلی لائی جا سکے یہ گفتگو ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر اینڈ بیت المال خالد بشیر نے فیصل آباد این جی اوز نیٹ ورک اور کاریتاس کے اشتراک سے  سماجی انصاف کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار سے کرتے ہوئے کی۔

اس موقع پر فادر بونی مینڈس نے کہا کہ معاشرتی قدروں کو تبدیل کئے بغیر سماجی انصاف کا حصول نا ممکن ہے، ہمیں اقلیتوں سمیت دیگر پسے ہوئے طبقات کو بھی سماجی انصاف کے دھارے میں لانا ہوگا۔

سیمینار سے چئیرمین فیصل آباد این جی اوز نیٹ ورک میاں ندیم احمد، سیکرٹری جنرل یوسف عدنان، لالہ روبن، نسیم انتھنی،چوہدری محمد سلیم، شاہد انور ایڈووکیٹ، ڈاکٹر ناصر ملک اور انیل نے کہا کہ 1973 کے آئین میں سماجی انصاف کی شق موجود ہے جسکو پاکستان نے پہلے سے ہی تسلیم کرتے ہوئے آئین میں شامل کیا ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر امن اور انسانی حقوق کے لئے کام کرنا ہوگا، سماجی کارکن معاشرے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں،

مققرین نے مزید کہا کہ پسے ہوئے طبقہ کو بہتر بنانے کے لئے برابری کی سطح پر قوانین پر عمل درآمد کروانا ہوگا، روزگار کے بہتر مواقع پیدا کرنا حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے، اور آپس میں تعلقات کو بہتر بنانا ایک دوسرے کو برداشت کرنا ہماری ذمہ داری ہے، پاکستان میں رہنے والے تمام لوگ برابر ہیں، اگر اس فارمولے پر عمل درآمد کروا لیا جائے تو ملک میں امن بھی قائم ہو سکتا ہے اور سماجی انصاف کا حصول بھی ممکن ہے۔

اس موقع پر شوکت سلطان بٹ، ارشاد پرکاش، مرزا احسن رضا، میاں محمد آصف، شبانہ، عذرا، طلعت ناہید،عدیل مقبول، کومل جبین، مشعل البرٹ، صباء زاہد،لاریب زاہد، سعدیہ بخاری،عامر رفیق، رضیہ، بادشاہ خان سمیت دیگر لوگ بھی شریک تھے۔

 

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button