قومی

دعا زہرا کیس کا ڈراپ سین ہو گیا، خاوند سے تعلقات اچھے نہیں رہے، دعا زہرا کا عدالت میں موقف

لاہور(94 نیوز) کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کو عدالت کے حکم پر درالامان منتقل کر دیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق عدالت نے دعا زہرہ کے بیان کی روشنی میں اسے دارالامان بھیجنے کا حکم دیا ہے۔دعا زہرہ نے عدالت کو درخواست دی تھی کہ اسے اپنے والدین اور دیگر افراد کی جانب سے جان کا شدید خطرہ ہے اورسنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

درخواست میں موقف تھا کہ اس کے تعلقات اپنے خاوند کے ساتھ بھی خوشگوار نہیں رہے اور بڑی مشکل سے رشتہ دار کے گھر رات گزاری ہے۔ دعا زہرہ نے درخواست میں استدعا کی تھی کہ وہ اپنی مرضی سے دارالامان لاہور جانا چاہتی ہیں، لہٰذا عدالت دارالامان بھیجنے کا حکم دے۔عدالت نے دعا زہرہ کے بیان کی روشنی میں دارالامان بھیجنے کا حکم دے دیا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد درخواست منظورکرتے ہوئے پولیس حکام کو تفتیشی افسر تبدیل کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے ایڈیشنل آئی جی اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو قابل افسر مقرر کرنے کا حکم بھی دیا۔ ماتحت عدالت نے درخواست کو صنفی تشدد سے متعلق عدالت منتقل کرنے کا ریفرنس سیشن عدالت کو بھیجا تھا۔ دوسری جانب دعا زہرا مبینہ اغوا کیس میں ظہیر کی موبائل ریکارڈ اور لوکیشنز سے اہم انکشافات سامنے آئے، تفتیشی حکام کی ہر زاویئے سے تحقیقات جاری ہیں۔
16 اپریل 2022 کو دعا زہرا کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا ، موبائل لوکیشن کے مطابق ظہیر احمد وقوع کے روزکراچی میں تھا ، ظہیر 15 اپریل کو کراچی کیلئے روانہ ہوا۔ظہیر ٹاؤن شپ لاہور سے فتح سنگھ والا اور پھررحیم یار خان پہنچا ، رحیم یار خان سیموروپھرحیدرآباد گیا ، صبح 9بجے سے دوپہر 12 بجے تک حیدرآباد میں موجود رہاجس کے بعد ظہیر احمد 1 بجے کے قریب بلوچ ہوٹل بن قاسم ملیر کراچی پہنچا اور 16 تاریخ کو ہی ظہیر دوپہر 3 بجکر 52 منٹ پر واپسی کیلئے روانہ ہوا اور اسی دن رات سوا 7 بجے فیض گنج اندرون سندھ پہنچا۔
موبائل لوکیشن کے مطابق ظہیر احمد رات سوا 10 بجے ٹھری اور رات سوا12بجے اوباڑو گھوٹکی پہنچا ۔ گھوٹکی پہنچنے پر تاریخ تبدیل ہو کر17ہوگئی تھی۔17 تارٰیخ رات سوا1 بجے ظہیر احمد کراچی موڑ بہاولپور پہنچا ، 10 گھنٹے بہاولپورمیں قیام کے بعد 18تاریخ کو اورنگزیب بلاک گارڈن ٹاؤن لاہور پہنچا۔تفتیشی حکام کی جانب سے کیس کی ہر زاویئے سے تحقیقات جاری ہیں

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button