بین الاقوامی

چین نےاپنے اہم مقامات پر انتہائی جدید اور بھاری ہتھیار پہنچادیے

بیجنگ (94 نیوز ویب ڈیسک) بھارت کے ساتھ لداخ میں شدید کشیدگی کے باعث چین نےاپنے اہم تذویراتی مقامات پر انتہائی جدید اور بھاری ہتھیار پہنچادیے ہیں۔

چین کے اخبار گلوبل ٹائمزنے لکھا ہے کہ بیجنگ حکومت کی جانب سے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیاگیاہے جب بھارت چین سے متصل اپنے سرحدی علاقوں میں مسلسل جنگی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

گلوبل ٹائمز کا کہنا ہےکہ ہتھیاروں کی تنصیب کا فیصلہ بھارت کے ساتھ ہونے والی حالیہ پرامن بات چیت سے پہلے کیاگیا تھا تاہم اب فریقین کشیدگی میں کمی پر متفق ہوچکے ہیں۔

چین کی جانب سے تبت سے متصل علاقوں میں جوہتھیار نصب کیے گئے ہیں ان میں پی ایچ یل تھری، پی ایچ ایل 11,سیلف پرورپولڈ ملٹی پل لانچر سسٹم، پی سی ایل 181 فوجی گاڑیاں، ایچ جے 10اینٹی ٹینک شکن میزائل،ٹائپ 15 لائٹ ٹینک اور زی 10اٹیک ہیلی کاپڑز شامل ہیں۔

یہ تمام اسلحہ کشیدگی سے متاثرہ علاقے کے قریب قینگ ہائی میں تبت پلاٹیو میں نصب کیے گئے ہیں۔

گلوبل ٹائمز کے مطابق یہ ہتھیار ہائی ایلٹیچوڈعلاقوں کے لیے انتہائی موزوں ہیں اور یہ اسی علاقے کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا نے کہا ہے کہ ان کی فوج لائن آف ایکچوئل کنٹرول سے کچھ فاصلے پر جنگی مشقوں میں مصروف ہے۔ بھارت جنگی مشقوں میں جنگی طیارے ، اپاچی ہیلی کاپٹرز جیسے اسلحے کو استعمال کررہے ہیں۔

دوسری جانب بی بی سی کا کہنا ہے کہ انڈیا اور چین کے درمیان مشرقی لداخ کی سرحد پر فی الحال کشیدگی کم کی جا رہی ہے۔ انڈیا اور چین دونوں کا کہنا ہے کہ تناؤ کو کم کرنے کے لیے دونوں ممالک میں اتفاق ہوا ہے۔

پیرکوچینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا: ‘چینی اور انڈین فوجیوں نے 30 جون کو کمانڈر سطح کے مذاکرات کا تیسرادورمنعقد ہوا۔ دونوں فریقوں نے اتفاق کیا کہ وہ اس سے قبل کمانڈر سطح کے منعقدہ مذاکرات کے دو ادوار میں ہونے والے معاہدے کو عملی جامہ پہنائیں گے اور ہم نے سرحد پر کشیدگی کم کرنے کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں۔’

خیال رہے 15جون سے دونوں ممالک کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔ 15اور سولہ جون کی درمیانی شب ہونے والی جھڑپ میں بھارتی کرنل سمیت 20اہلکار مارے گئے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button