قومی

فیسوں میں 20فیصد کمی کے حکومتی فیصلے کومسترد کرتے ہیں،عدالتوں میں چیلنج کریں گے ،پرائیویٹ سکولزفیڈریشن

فیصل آباد (94 نیوز) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے چئیرمین کاشف مرزا نے کہاہے کہ نجی سکولوں میں 20فیصد کمی کاحکم عدالتوں میں چیلنج کریں گے ، فیسوں میں 20فیصد کمی کے حکومتی فیصلے کومسترد کرتے ہیں۔

آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے عہدیداران رانا طاہر سلیم خاں، میاں ندیم احمد نے کہاہے کہ سکول فیسوں کا معاملہ بہت حساس ہے، نجی سکولز پہلے ہی 10فیصد مفت تعلیم دے رہے ہیں،سکول فیسوں میں 20 فیصد کمی نہیں کرسکتے،انہوں نے کہاکہ نجی سکولوں کی ستر فیصد سے زائد آ مدنی تنخواہوں پر خرچ ہوجاتی ہے۔

آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے دیگر عہدیدران رانا طاہر سلیم خاں، میاں ندیم احمد، ملک ابرار حسین، شرف الزماں،شاھد نور، وجاہت بیگ مرزا، ناصر تاج،سلیم خان،حسنین عباس اور جاوید اقبال و دیگر نےفیس بارےپنجاب اور سندھ حکومت کےفیصلہ کوآئین و قانون سے متصادم قرار دیتے ہوئےکہا کہ ہم فیس بارے سپریم کورٹ کے فیصلے کےپابند ہیں،کنفیوژن پیدا کرنے کی بجائے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام کرتے ہوئےیہ فیصلہ واپس لیاجائے۔

کاشف مرزا و دیگر نے کہا کہ وزرا تعلیم کے سکول فیس میں کمی کے غیر قانونی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم اس غیر قانونی فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

کاشف مرزا نےمزید کہا کہ انسانیت کے جذبہ کے تحت اور کورنٹائیں سے نبٹنے کے لیے ملک بھرکےمستحق طلبا کی فیس ادائیگی کے لیے 5کروڑ روپے سے کرونا ایجوکیشنل ریلیف فنڈقائم کر دیاہے۔ وزیر اعظم پاکستان اور صوبائی وزراءاعلی ملک بھر کے2لاکھ پرائیویٹ سکولوں میں لاک ڈاؤن کے دوران آئسولیشن اور قرنطینہ سنٹرز بنانیں اور 15 لاکھ ٹیچرز بطور والیئنٹیرزاپنی خدمات بھی سرانجام دیں گے۔

عہدیداران نے مزید کہا کہ ٹیچرز کی تنخواہیں فکس ہیں ملک بھر میں 90 فیصد سکولوں کی عمارتیں کرائے پر ہیں یہ بھی فکس ہیں۔ دوسری طرف حکومت بجلی کے بلوں سابقہ مارچ کی اوسط سے بھیجنے کی بات کررہی ہے تب ہمارے سکول کھلے تھے پنکھے وغیرہ استعمال ہو رہے تھے اب چونکہ چھٹیاں ہیں اور بجلی کی کھپت نہیں ہے اب ہمارے بل بھی موجودہ ریڈنگ کے مطابق ہی بھیجی جائے نہ کہ سابقہ مارچ کی اوسط سے بھیجی جائے۔

دوسری طرف ایڈمن دفاتر کھولنے کی اجازت نہیں ہے تو ہم سٹاف کی تنخواہیں و دیگر اخراجات کیسے ادا کریں گے،نجی تعلیمی اداروں کو ایڈمن سٹاف کے ساتھ دفاتر کھولنے کی اجازت دی جائے تاکہ فیسوں کی وصولی، آن لائن سسٹم کو ایکٹو کرنا اور سٹاف و دیگر اخراجات کی بروقت ادائیگی کی جا سکے۔ ملکی حالات کے پیش نظر وزیر اعظم پاکستان سے پرائیویٹ سکولزکے لیے ’’تعلیمی ریلیف پیکیج ‘‘ کی استدعا کرتے ہیں۔ وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان داد رسی کریں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button