قومی

ترین اور شریف گروپ کی سرپرستی میں شوگر مافیا کی 110 ارب کی دیہاڑی

لاہور (94 نیوز) ایف آئی اے کی جانب سے شوگر ڈیلرز کے گھروں پر چھاپوں کے دوران شوگر مافیا کے بڑے مالیاتی فراڈ، جعلسازی اور منی لانڈرنگ  کے نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے۔

اے آر وائی نیوز نے ایف آئی اے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ شوگر مافیا کی جانب سے مصنوعی قلت اور سٹہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمت کو مسلسل بڑھایا جا رہا ہے، ایک سال کے دوران چینی کی مل قیمت کو 70 سے  90 روپے تک بڑھایا گیااوراس سے سٹہ مافیا نے ایک سال کے دوران 110 ارب روپے کمائے۔ سٹے بازی کی کمائی کو چھپانے کیلئے جعلی خفیہ اکاؤنٹس  بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹہ بازوں کو تمام بڑے شوگر گروپس کی پشت پناہی حاصل ہے۔ ترین گروپ، شریف گروپ ، الائنس، المعیز تھل اور حمزہ گروپ سٹہ بازوں کی پشت پناہی میں شامل ہیں۔ ایف آئی اے نے 32 موبائل فونز اور لیپ ٹاپس سے شواہد حاصل کرلیے ہیں جس سے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ شوگر مافیا کی جانب سے رمضان المبارک میں بھی چینی کی قیمتیں بڑھائی جانی تھیں۔

ایف آئی اے کی جانب سے شوگر مافیا کے سرکردہ ارکان کے اکاؤنٹس کی چھان بین کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سٹے بازی میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات درج کرنے اور گرفتاریوں کا بھی فیصلہ ہوگیا ہے۔ شوگر مافیا کی سرکوبی کیلئے ایف آئی اے نے 20 ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن  اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کیا جائے گا جس کی نگرانی ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کریں گے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button