بین الاقوامی

انتہا پسندوں کے سامنے مسلمان لڑکی نے نعرہ تکبیر بلند کردیا

فیصل آباد (94 نیوز) بھارت کی ریاست کرناٹک میں مسلمان حجاب پہنے طالبہ کو انتہا پسند ہندوؤں کا سامنا، طالبہ نے نعرہ تکبیر بلند کردیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں مذہبی اقلیتوں کا جینا حرام ہو چکا ہے، انتہا پسندی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں، اسی طرح کا ایک واقعہ بھارت کی ریاست کرناٹک میں حجاب پہنے ایک طالبہ جبب کالج میں داخل ہوئی تو RSS کے انتہا پسندوں نے حجاب پہنے طالبہ پر آوازیں کسنا شروع کردیں انتہاپسند ہندوئوں نے اس مسلمان لڑکی کےسامنے جئے شری رام کے نعرے مارتے ہوئے اسے ہراساں کرناشروع کردیا جس پر اس مسلمان لڑکی نے بھاگنے کے بجائے ہمت اور بہادری سے ان کا سامنا کیا،اوران کے سامنے اللہ اکبر کے نعرے بھی بلند کردئیے۔

سوشل میڈیا پر لوگوں نے کہا ’سلام اس بچی کی بہادری پر”

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور بھارت کے سوشل میڈیا پر ایک نہتی لڑکی کے انتہا پسندوں کے سامنے ’اللہ اکبر‘ کے نعرے کی ویڈیو تیزی سے گردش کررہی ہے۔

یک نہتی باحجاب طالبہ مسکان کی وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ درجنوں جنونی ہندو طلبا کے ہراساں کرنے پر ڈرنے کے بجائے مسکان نعرہ تکبیر بلند کرتی ہیں۔

مسکان کی بہادری پرجمعیت علماء ہند کے سربراہ مولانا محمود مدنی نے 5 لاکھ بھارتی روپے انعام کا اعلان کیا۔

انتہا پسند ہندوؤں کا بہادری سے سامنا کرتی دکھائی دینے والی نہتی مسلم طالبہ مسکان ریاست کرناٹک کے علاقے مانڈیا کی پری یونیورسٹی کالج کی طالبہ ہے۔

دوسری جانب نوبیل انعام یافتہ پاکستانی خاتون ملالہ یوسفزئی نے بھی باحجاب طالبات کے اسکول میں داخلے پر عائد پابندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حجاب والی لڑکیوں کو اسکول میں داخل ہونے سے روکنا خوفناک ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button