قومی

فرانزک کے ماہر امریکی ادارے نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے منسوب آڈیو کی صداقت کی تصدیق کر دی

اسلام آباد (94 نیوز) فرانزک کے ماہر امریکی ادارے نے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار سے منسوب آڈیو فائل کی صداقت اور درست کی تصدیق کر دی ہے۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو ریکارڈنگ جاری کرنے والے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم ’فیکٹ فوکس‘ کا کہنا ہے کہ فیکٹ فوکس نے یہ آڈیو دو ماہ قبل حاصل کی تھی اور ملٹی میڈیا فرانزک میں مہارت رکھنے والی ایک معروف امریکی فرم سے اس کی جانچ کرائی تھی۔
گیریٹ ڈسکوری کے پاس کردہ ماہرین کی ٹیم ہے جس کے پاس امریکی عدالتوں کے سامنے شواہد پیش کرنے،ان کا تجزیہ کرنے اور عدالتی گواہی دینے کا طویل تجربہ ہے۔ فرم کی تجزیاتی رپورٹ آڈیو کی صداقت اور درستی کی تصدیق کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ اس آڈیو میں کسی بھی طرح سے کوئی کاٹ پیٹ نہیں کی گئی۔

تجزیاتی فرم نے آڈیو کا اسپکٹروگرام ملاحظہ کیا اور گواہی دی کہ آڈیو میں ایک لمحے کا بھی رخنہ ہوتا تو وہاں اسپیکٹرو گرام میں سیاہ رنگ کا خلا موجود ہوتا۔

اسپکٹروگرام میں سیاہ رنگ کا کوئی خلا نظر نہیں آیا اور آڈیو کے شروع اور آخر میں سیاہ خلا یہ نشاندہی کرتا ہے کہ آڈیو کہاں سے شروع ہوئی اور کہاں ختم ہوئی۔ ریکارڈنگ کے 2.8 سیکنڈ بعد ریکارڈنگ بٹن کے کلک کرنے کی آواز سنائی دیتی ہے۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس (ر) ثاقب نثار سے منسوب ایک آڈیو کلپ سامنے آئی جس میں وہ مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی جگہ بنانے کے لیے نواز شریف کو سزا دینی ہوگی۔
مبینہ آڈیو ٹیپ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں مبینہ طور پر چیف جسٹس (ر) ثاقب نثار نے کہا کہ عمران خان کی جگہ بنانے کیلئے نواز شریف کو سزا دینی ہو گی، مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی۔ مبینہ آڈیو کلپ میں وہ مبینہ طور پر تسلیم کر رہے ہیں کہ مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی مبینہ آڈیو کلپ کو ن لیگ کے رہنماؤں نے اپنی جیت اورعدل کے لیے امتحان قرار دیا ہے۔
جبکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود سے منسوب مبینہ آڈیو کو جعلی قرار دے دیا۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا مبینہ آڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے یہ آڈیو سنی ہے، یہ آڈیو جعلی ہے جسے مجھ سے منسوب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی چیزیں بناکرلائی جارہی ہیں،یہ آواز میری نہیں ہے۔ جسٹس (ر) ثاقب نثار نے کہا کہ یہ فیبریکیٹڈ آڈیو مجھ سے منسوب کی گئی ہے۔ اس طرح کی چیزیں بنا کر لائی جارہی ہیں ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button