قومی

فردوس باجی ’جانو کپتی‘ اور ’ماسی مصیبتے‘ کا روپ نہ دھاریں، مریم نواز کی پریس کانفرنس کے بعد پوری حکومت میں صف ماتم بچھ گئی،رانا ثناءاللہ

لاہور(94 نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ فردوس امجد باجی مشیر اطلاعات کے بجائے ’’سیاسی پھپھے کٹنی‘‘ کا کردار ادا کر رہی ہیں، مشیر اطلاعات ’جانو کپتی‘ اور ’ماسی مصیبتے‘ کا روپ نہ دھاریں، مریم نواز کی پریس کانفرنس کے بعد پوری حکومت میں صف ماتم بچھ گئی ہے.

وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے  رانا ثناءاللہ خان کا کہنا تھا کہ وہ مریم نواز شریف کے بارے میں بازاری اور گھٹیا زبان استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہیں، مریم نواز شریف کی پریس کانفرنس فردوس امجد اعوان باجی کے کانوں میں پگھلے ہوئے سیسے کی طرح اتر گئی ہے، پی ٹی آئی کے سپورٹرز ’’آزمودہ لوٹی‘‘ فردوس امجد اعوان باجی کو نئے پاکستان کی ترجمانی کرتے دیکھ کر ماتم کناں ہیں، فردوس امجد اعوان باجی عوام آپ کی اصلیت جان چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ فردوس امجد اعوان باجی مریم نواز کی پریس کانفرنس سے پوری حکومت ذہنی مریض ہو گئی ہے ،فردوس امجد اعوان باجی منافق اعظم کی شہہ پر گیدڑ بھبھکیوں سے گریز کریں، فردوس امجد اعوان باجی ’’سیاسی کوٹھے ٹپنی‘‘ ہے.رانا ثناءاللہ نے کہا کہ فردوس امجد اعوان باجی مشیر اطلاعات کے بجائے ’’سیاسی پھپھے کٹنی‘‘ کا کردار ادا کر رہی ہیں، مشیر اطلاعات ’’جانو کپتی‘‘ اور ’’ماسی مصیبتے‘‘ کا روپ نہ دھاریں، مریم نواز کی پریس کانفرنس کے بعد پوری حکومت میں صف ماتم بچھ گئی ہے.انہوں نے کہا کہ حکومتی خوف کا یہ عالم ہے کہ حکومتی ترجمان امیر ِ قطر کے دورے پر پریس کانفرنس کرنے کی بجائے مریم نواز کے خوف مبتلا تھیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں مریم نواز کو ’’راجکماری‘‘ اور جرائم پیشہ  قرار دیتے ہوئے کہاتھا کہ مریم نواز نے صف ماتم بچھانے سے پہلے اپنے  چچا شہبازشریف کا نوحہ پڑھا ہے، مریم نواز ضمانت پرہیں،عدالت نے ان کورہا نہیں کیا،ان کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ان کی سزا ابھی ختم نہیں ہوئی ہے،وزیر اعظم کی ذاتیات کو نشانہ بنایا جاتاہے،کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے ہم کو آپ کا بھی پتہ ہے،ہم وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر کسی کی ذاتی کردار پر بات نہیں کرتے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button