قومی

حکومت کا عمران خان کی آمدن بارے جانچ پڑتال کا فیصلہ

اسلام آباد (94 نیوز) حکومت نے عمران خان کے اثاثوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرلیا ہے،

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے گوشواروں اور آمدن کی جانچ پڑتال کرانے کا بڑا فیصلہ کرلیا ہے، حکومت نے پی ٹی آئی سینٹرل سیکرٹریٹ کے 4 ملازمین کے بینک اکاﺅنٹس کی تفصیلات حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارکے دور میں ڈیٹا ایکسچینج معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت کارروائی کی جائے گی، معاہدے کے تحت ایف بی آر کو قانونی اختیار حاصل ہے کہ وہ عالمی بینکس سے ریکارڈ لے سکتا ہے۔
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ امریکا، برطانیہ، کینیڈا، ناروے، فن لینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سمیت دیگر غیر ملکی بینک اکاﺅنٹس کا ریکارڈ حاصل کیا جائے گا۔

تحریک انصاف کے 4 ملازمین کے نجی اکاﺅنٹس میں آنے والی بھاری رقوم کا ریکارڈ اسٹیٹ بینک سے منگوایا جا رہا ہے، شواہد کی روشنی میں گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں گی۔ان ملازمین میں طاہر اقبال، محمد نعمان افضل، محمد ارشد اور محمد رفیق شامل ہیں، 2008 سے 2022 تک ان ملازمین کے نجی اکاﺅنٹس میں جتنی رقوم آئیں ان کا ریکارڈ حاصل کیا جا رہا ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان کے انٹرنیشنل بینک اکاﺅنٹس کے ریکارڈ کے لیے عالمی بینکس کو خط لکھنےکا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ حکومتی ذرائع کا بتانا ہے کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کے 2013 سے 2022 کا ریکارڈ بھی منگوایا جا رہا ہے، پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں صرف 5 سال تک کے عرصے کا ریکارڈ ہے۔ذرائع کے مطابق آزاد آڈیٹرز کے ذریعے ریکارڈ کی فارنزک جانچ پڑتال کروائی جائے گی جبکہ ایف آئی اے اور ایف بی آر اپنی اپنی سطح پر ریکارڈ حاصل کرکے کارروائی کریں گے۔ جیو نیوز کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے عمران خان کے گوشواروں اور آمدن کی جانچ پڑتال کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، گوشواروں اور ریکارڈ کا تقابلی جائزہ لے کر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button