قومی

تحریک انصاف میں فارورڈ بلاک بنانے میں عثمان بزدار کا ہاتھ ہونے کا امکان

لاہور (94 نیوز) پنجاب میں بیوروکریسی اور وزیراعلیٰ کے اختیارات کی جنگ میں شدت آ گئی، ناراض ارکان کا گروپ بنانے میں بھی وزیراعلیٰ پنجاب کا ہاتھ ہونے کا امکان۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ نے اپنے ہی مخصوص لوگوں کو ناراض ہونے کا عندیہ دیا تھا، وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کے معاملات کی براہ راست ذمہ داری چیف سیکرٹری کو سونپ دی تھی، وزیراعظم کے اقدام پر وزیراعلیٰ اور ان کے چند بااعتماد ساتھی ناراض تھے، ناراضگی سے پہلے ارکان نے وزیراعلیٰ سے ترقیاتی فنڈز کے حوالے سے مطالبہ کیا تھا اور وزیراعلیٰ نے مطالبے کی راہ میں بیوروکریسی کو رکاوٹ قرار دیا تھا ،فیصلہ کیا گیا کہ اختیارات دوبارہ لینے کیلئے گروپ تشکیل دیا جائے۔ ناراض ارکان نے سب سے پہلے بیوروکریسی کو تنقیدکا نشانہ بنایا تھا،آٹا چینی بحران پر وزیراعلیٰ نے ذمہ دار انتظامیہ کو ہی ٹھہرایا تھا ۔

دوسری جانب نجی ٹی وی سماءنیوز نے خبر نشر کی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ناراض ارکان اسمبلی کو کل ملاقات کیلئے بلا لیاہے ، جس دوران 20 ارکان وزیراعلیٰ کو اپنے مطالبات اور تحفظات سے آگاہ کریں گے ۔ ناراض اراکین کے گروپ نے وزیراعلیٰ کو مطالبات کیلئے فروری تک کا الٹی میٹم دیا تھا ۔

اس کے علاوہ گزشتہ روز حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے فاروڈ بلاک بنانے والے لیہ سے منتخب ایم پی اے سر دار شہاب الدین نے روزنامہ پاکستان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم سے سپیکر چودھری پرویز الہٰی نے وزارت اعلیٰ پنجاب کیلئے ووٹ دینے سے متعلق رابطہ کیا ہے نہ ہی ہم نے ان سے کسی قسم کا کوئی رابطہ کیا ہے۔ ہمارا گروپ بنانے کا مقصد ون پوائنٹ ایجنڈا اور وہ ہے ڈویلپمنٹ فنڈز۔ہم نے اپنے اپنے حلقوں کیلئے بیس، بیس کرو ڑ روپے کے ترقیاتی سکیموں کیلئے فنڈز مانگے تھے جو نہ دئیے گئے جس کی وجہ سے ہم یہ گروپ بنانے پر مجبور ہو گئے۔

ان کا کہنا تھا ہمارا گروپ بنانے کا مقصد کسی کے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل، نہ ہی ہم کسی کی مبینہ نمبر گیم کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ اس سوال پر کہ مسلم لیگ (ق) کے کچھ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ وہ چاہیں تو پنجاب میں وزارت اعلیٰ کیلئے نمبر گیم ان کے ہا تھ میں ہے پر ان کا کہنا تھا ان کا اشارہ (ن) لیگ کے ایم پی ایز کی طرف ہو سکتا ہے، یہ خبریں ہم نے بھی سنی تھیں، (ق) لیگ والوں کا کہنا ہے، وہ (ن) لیگ کیساتھ ملکر پنجاب میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔ ہماری اس جدوجہد کاایک ہی مقصد ہے کہ ہمارے شہر بھی اسلام آباد، لاہور او ر فیصل آباد جیسے ہوں۔

ہمارے حلقے ان بڑے شہروں جیسے کیوں نہیں بن سکتے، ہمارے حلقوں کے عوام ترقیاتی کاموں سے کیوں محروم رہیں، ان کا کیا قصور۔ ہمیں کچھ ترقیاتی فنڈز ملے بھی ہیں مگر وہ ہماری مطلوبہ ترقیاتی سکیموں کو پورا نہیں کرتے ہیں،ہم ان ترقیاتی سکیموں کے فنڈز کے حصول کی جدوجہد جاری رکھیں گے، جب سے میں نے ایک چینل پر اس حوالے سے انٹرویو دیا ہے،تب سے اب تک وزیر اعلیٰ پنجاب مجھ سے دو مرتبہ رابطہ کر چکے ہیں۔ مجھے امید ہے ان کے رابطے کے بعد ہمارا یہ مسئلہ حل ہو جائیگا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button