کراچی (94نیوز) ایم کیو ایم کے سابق رہنما ، پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی، معروف اینکر عامر لیاقت ایک بار پھر پاکستان ٹیلی ویژن پر جاری لائیو رمضان ٹرانسمیشن چھوڑ کر سٹوڈیو سے چلے گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کراچی کے رکن قومی اسمبلی اور ٹی وی اینکر عامر لیاقت اس سال پاکستان ٹیلی ویژن پر رمضان ٹرانسمیشن کررہے تھے اس دوران پی ٹی وی ہوم اور ہم ٹی وی کی مشترکہ ٹرانسمیشن کراچی سے ہورہی تھیں جس میں عامر لیاقت کی پہلی بیوی بشریٰ عامر بھی ایک شوکر رہی تھی جس پر عامر لیاقت کو اعتراض تھا پی ٹی وی کی انتظامیہ کے ساتھ گذشتہ 4روز سے اس تنازعہ کی وجہ عامر لیاقت حسین کی 2سے 3جھڑپیں بھی ہوچکی تھی۔ اخباری ذرائع کے مطابق آج 4رمضان کی افطار ٹرانسمیشن کے لئے آنے کے بعد عامر لیاقت گاڑی سے نہیں اتر ے انتظامیہ کی جانب سے منائے جانے پر وہ لائیو شو کرنے تو آگئے مگر اچانک ہی انہوں نے اپنے پی ٹی وی کے ساتھ رمضان ٹرانسمیشن کے سفر کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے شو چھوڑ کر چلے گئے۔
پی ٹی وی کے اندرونی ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق ایم ڈی ارشد خان کے دور میں ہی پی ٹی وی کا گروپ ایم کے ساتھ معاہدہ ہوگیا تھا جس کے مطابق گروپ ایم پی ٹی وی اور ہم ٹی وی پر مشترکہ ٹرانسمیشن کررہاتھا جس کے بعد عامر لیاقت حسین چونکہ اس سال فارغ تھے تو بھی ٹی وی چینل انکے ساتھ رمضان ٹرانسمیشن کرنے کو تیار نہیں تھا تو انہوں نے سیاسی اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے اسلام آباد سے زبردستی پی ٹی وی پر شو ٹرانسمیشن حاصل کرلی جو پی ٹی وی انتظامیہ نے پی ٹی وی نیوز پی ٹی وی نیشنل اور پی گلوبل پر آن ایئر کرنا شروع کردی تھی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ٹی وی کی انتظامیہ عامر لیاقت کے رویہ سے بہت ناخوش تھی کیونکہ وہ اپنے ساتھ 50سے زائد افراد پر مشتمل اپنی ٹیم اور والنٹیرز لے کر آئے تھے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ گذشتہ 4روز جاری عامر لیاقت حسین اپنی من مانیاں کرتے رہے ہیں کبھی وہ 1بجے ٹرانسمیشن آغاز کردیتے اور کبھی 3بجے بھی آغاز نہیں ہوتا تھا اپنی پہلی اہلیہ کے پروگرام کو ایشوز بنا کر انہوں نے ایم ڈی پی ٹی وی اور وزارت اطلاعات میں مختلف افراد کو فون کالز کر کے دھمکیاں بھی دیں مگر وہاں سے پی ٹی وی ہوم کی ٹرانسمیشن میں کوئی تبدیلی نہ کرنے پر وہ اچانک لائیو ٹرانسمیشن کے دوران وزیرا عظم عمران خان کو مزید ترقی کی دعا دیتے ہوئے رخصت ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کا کسی اور ٹی وی چینل پر ان کی جگہ فی الحال نہیں ہے کوئی بھی ٹی وی چینل ان کے ساتھ کام کرنے کو تیار نہیں۔