بین الاقوامی

یمنی فوج کا سعودی عرب کی آئل تنصیبات ،ہوائی اور فوجی اڈوں پر بڑے حملے کا دعویٰ

ریاض (94 نیوز) سعودی کمپنی آرامکو، 2 ائیرپورٹس، فوجی اڈہ اور دیگر حساس مقامات پر حملہ کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، یمن کے حوثی باغیوں کے دعوے کے مطابق میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے  سعودی عرب کے مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ روسی خبر رساں ادارے کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق یمن کی حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کے کئی حساس مقامات پر حملہ کیا گیا ہے۔حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جازان میں سعودی آرامکو کی تنصیبات کو راکٹ اور  ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ جبکہ جازان اور ابھا کے ائیرپورٹس کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک فوجی اڈہ اور دیگر حساس مقامات کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ خمیس مشیط کے فوجی اڈے اور دوسری حساس تنصیبات پر راکٹ داغے ہیں اور ڈرون حملے کیے گئے۔

اس حوالے سے سعودی آرامکو نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ۔ جبکہ سعودی محکمہ دفاع نے بھی تاحال ان حملوں کے حوالے سے کوئی تردید یا تصدیق نہیں کی۔ دوسری جانب ان تمام حالات میں امریکا نے بھی اپنی فوج سعودی عرب میں تعینات کر دی ہے۔ سعودی عرب کی سلطان ایئر بیس پر امریکی فوج تعینات کی گئی ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ شہزاہ سلطان ایئر بیس سعودی عرب کے وسیع صحرا میں قائم ہے، جہاں سیکڑوں خیمے لگ چکے ہیں۔ٹارمک پر امریکی فضائی فوج کے اسکواڈرن کے ایف 15 ای لڑاکا طیارے قطار میں کھڑے ہیں۔ یہ طیارے عراق اور شام میں روزانہ کیے جانے والے مشنز میں شامل ہوتے رہے ہیں۔یہ ایئربیس پہلے بھی امریکی فوج کا ایک اہم اڈا رہی ہے۔ گزشتہ موسم گرما سے اب تک یہاں امریکی فوج کی موجودگی میں تقریبا 2500 اہلکاروں کا اضافہ ہو چکا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شہزادہ سلطان ایئر بیس کا مقام پیچیدہ ہے، جسے ایران نشانہ نہیں بنا سکتا۔ امریکی فوجوں، فائٹر جیٹ طیاروں اور دیگر اثاثوں کے لیے یہ دور افتادہ مقام کا درجہ رکھتا ہے۔ساتھ ہی یہ سعودی عرب کے لیے بہتر سیکیورٹی کا حامل مقام ہے، جس نے گزشتہ ستمبر میں ایرانی ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد امریکہ سے مدد مانگی تھی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button