قومی

وفاقی کابینہ کی پاکستان نیشنل ایجوکیشن پلان 2020،جرنلسٹ پروٹیکشن بل کی منظوری،پرائمری تک ایک ہی نصاب ہوگا

اسلام آباد (94 نیوز) وفاقی کابینہ نے پاکستان نیشنل ایجوکیشن پلان 2020،جرنلسٹ پروٹیکشن بل،بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل اور سینیٹر جہانزیب جمالدینی اوردیامربھاشا ڈیم کی سیکیورٹی کیلئے معمور واپڈا سیکیورٹی اہلکاروں کیلئے ممنوعہ بور اسلحہ لائسنس کے اجراء ، سکندر خان کو بطور جج خصوصی عدالت اسلام آباد تعینات کرنے و دیگر فیصلوں کی منظوری دیدی،

پاکستان نیشنل ایجوکیشن پلان 2020 کے تحت پہلی دفعہ مارچ 2021تک ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں پرائمری سطح تک ایک ہی نصاب ہو گا، وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں گیس اور بجلی کی قیمتیں ہر حال میں مستحکم رکھنے کی بھی ہدایت کر دی،

معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آج تک پاکستان میں کرونا وائرس کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا، امریکی صدر کے دورہ بھارت میں بھارتی بیانیے کی شکست پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں وزیر قانون کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں، وزیراعظم نے وزیر قانون کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی،بیمار سیاسی قیدی رپورٹس کی بجائے میڈیکل سرٹیفکیٹ جمع کراتے رہے، نواز شریف اگر پاکستان نہیں آتے تو اشتہاری قرار دیئے جائیں گے،علاج کرانے کی بجائے ہوٹلز میں دعوتیں اڑائی جا رہی ہیں،نواز شریف کی جہاں سرجری ہونی ہے وہاں میڈیا کو رسائی دے دیں ، شہباز شریف نے اصرار پر جو عہدہ لیا اسے بے توقیر نہ کریں اور قومی خزانے سے ملنے والی تنخواہ کو حلال کریں۔

کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ میں ایجنڈے سے پہلے وزیراعظم نے کرونا وائرس سے متعلق حکومتی ترجیحات سے متعلق کابینہ کو آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ آج تک پاکستان میں کرونا وائرس کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا اور پاکستان کرونا وائرس فری ملک کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، بھرپور کوشش ہو گی کہ ملک کو کرونا وائرس سے محفوظ بنایا جائے،اس حوالے سے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے،وزیراعظم نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیےہرممکن اقدامات اورہمسایہ ممالک میں پھیلے کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے دورہ بھارت میں بھارتی بیانیے کی شکست پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کو وزارت توانائی کی جانب سے بجلی ٹیرف کے لانگ اور شارٹ ٹرم پلان سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ وزارت توانائی نے بتایا کہ ماضی میں آئی پی پی پیز کے ساتھ جو معاہدے کئے گئے ان کی پاسداری ہم پر لازم ہے، گزشتہ حکومتوں کے معاہدوں کی وجہ سے بجلی مہنگائی ہوئی، مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں جو فیصلے کرنے چاہیے تھے وہ نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان جوڑ گیا، عوام کو اس مہنگائی کی دلدل س نکالنے کیلئے وزارت توانائی کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ایسامیکانزم بنایاجائےکہ بجلی کی قیمتوں کومنجمند کرنےکیلئےلائحہ عمل تشکیل دیا جائے،سابقہ ادوار میں کیے گئے معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمتیں بڑھیں ، پانامہ کیس کے باعث ن لیگ نے بجلی کی قیمتوں کے معاملے میں تاخیر کی،وزیراعظم نے کہا کہ سابقہ ادوار کے فیصلوں کا بوجھ عوام پر نہیں پڑنا چاہیے،وزیراعظم نے عوام کو بجلی کی قیمتوں کے بوجھ سے بچانے کیلئے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے اہم اجلاس (کل)بدھ کو طلب کرلیا ہے، جس میں ادائیگیوں کا روڈ میپ اور ٹرانسمیشن لائنوں کے حوالے سے غور کیا جائے گا،ٹرانسمیشن لائنیں 18ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی منتقل نہیں کر سکتیں،گرمی میں بجلی کی طلب 26ہزار میگاواٹ سے بھی بڑھ جاتی ہے،لائن لاسز پر قابو پانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں کنڈی سسٹم جو کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہے اس کو بھی روکنا ہے،500فیڈرز کو محفوظ بنایا گیا ہے۔کابینہ کو بتایا گیا کہ 2019میں 58ہزار سے زائد مقدمات بجلی چوروں کے خلاف کاٹی گئیں۔

کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے واضح کہا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود گیس اور بجلی کی قیمتیں ہر حال میں مستحکم رکھی جائیں گی،عوام پر بوجھ کسی بھی حال میں نہیں ڈالا جائے گا۔ثانیہ نشتر نے کفالت، آمدن، سکالر شپ پروگرام اور لنگر خانوں کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ احساس پروگرام کے تحت تحفظ، نشو نما اور احساس ڈیجیٹل شروع کر رہے ہیں، وزیراعظم نے پروگرام کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے احساس پروگرام پر اطمینان کا اظہار کیا۔کابینہ نے آڈٹ اوور سائیڈ بورڈ کے دو ممبران ڈاکٹر طارق حسن اور جہاں آراء سجاد کے استعفے منظور کر لئے اور ان کی جگہ عبدالرحمان قریشی اور راحت قونین حسن کو بطور ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ایگزم بینک کے بورڈ ممبران کے ناموں کی منظوری دے دی۔کابینہ میں وزارت تعلیم نے پاکستان نیشنل ایجوکیشن پلان 2020 پیش کیا،جس پر تفصیلی بحث کے بعد کابینہ نے اس کی منظوری دی، اس پالیسی کا مقصد یکساں نصاب کا نفاذ، دینی تعلیم کو مرکزی دائرے میں لانا، سکولوں سے باہر بچوں کو واپس داخل کروانا، تعلیم بالغان کو یقینی بنانا، سکل فار آل کے ویژن کی مضبوطی اور اعلیٰ تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنا ہے۔کابینہ کو بتایا گیاکہ گریڈ 1سے گریڈ5تک کا نصاب کو قومی نصاب کونسل سے منظوری کیلئے بھجوا دیا گیاہے، چھٹی سے آٹھویں کلاس تک کا نصاب تیار کرلیا گیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کا انعقاد مارچ 2020میں کیا جائے گا، جس میں تمام سٹیک ہولڈرز کو بلا کر اس نصاب کی منظوری لی جائے گی۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ مارچ 2021تک ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں پرائمری سطح تک ایک ہی نصاب ہو گا،نیشنل ایجوکیشن ایکشن پلان کا مقصد یکساں تعلیمی نصاب کا نفاذ ہے،دینی تعلیم کو بھی یکساں نصاب کا بنیادی حصہ بنایا جائے گا۔ہنر مند پاکستان پروگرام کے تحت ایک لاکھ 70ہزار بچوں کو ہنرمند بنانے کیلئے احساس پروگرام کو صنعتوں سے جوڑا جائے گا۔کابینہ نے نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کی ذمہ داریوں کے حوالے سے رولز آف بزنس کی متعلقہ شقوں میں بعض ترامیم کی منظوری دی، کابینہ نے بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے اطراف میں کثیر المنزلہ تعمیرات کی اونچائی کی حد کا تعین کرنے کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے سید محمد علی شاہ کی بطور پاکستان کمشنر انڈس واٹر تین ماہ کی مدت میں توسیع کی منظوری دی۔ کابینہ نے دیامربھاشا ڈیم کی سیکیورٹی کیلئے معمور واپڈا سیکیورٹی اہلکاروں کیلئے ممنوعہ بور اسلحہ لائسنس کے اجراء کی منظوری دی۔

کابینہ نے بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل اور سینیٹر جہانزیب جمالدینی کیلئے بھی ممنوعہ بور اسلحہ لائسنس اجراء کی منظوری دی۔کابینہ نے سکندر خان کو بطور جج خصوصی عدالت اسلام آباد تعینات کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 19فروری کے فیصلوں کی توثیق کی کابینہ نے صحافیوں کی حفاظت کیلئے جرنلسٹ پروٹیکشن بل کی اصولی منظوری دے دی ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو معیشت کے اعدادوشمار کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔حکومتی اقدامات اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی آئی،کابینہ اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام کیلئے کڑی نگرانی کی ہدایت کی گئی،ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، مزید بہتری کی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں وزیر قانون کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں،وزیراعظم نے وزیر قانون کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ بیمار سیاسی قیدی رپورٹس کی بجائے میڈیکل سرٹیفکیٹ جمع کراتے رہے،بارہا مراسلے لکھنے کے باوجود نواز شریف نے میڈیکل رپورٹس جمع نہیں کرائیں،پنجاب حکومت نے میڈیکل بورڈ کی سفارش پر ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کی،پاکستان کے قانون کے تحت نواز شریف کو مفرور قرار دیا گیا ہے،نواز شریف اگر پاکستان نہیں آتے تو اشتہاری قرار دیئے جائیں گے،نواز شریف کے پلیٹ لیٹس میں اتار چڑھاؤ میڈیا کی زینت بنتا رہا،نواز شریف کی سرجری کے حوالے سے میڈیا میں کوئی خبر نہیں آ رہی،علاج کرانے کی بجائے ہوٹلز میں دعوتیں اڑائی جا رہی ہیں،نواز شریف کی جہاں سرجری ہونی ہے وہاں میڈیا کو رسائی دے دیں،شہباز شریف نے اصرار پر جو عہدہ لیا اسے بے توقیر نہ کریں،اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داریاں نبھانے کیلئے شہباز شریف واپس آئیں،شہباز شریف قومی خزانے سے ملنے والی تنخواہ کو حلال کریں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button