قومی
زیرزمین پانی کے تحفظ،استعمال اور قیمت کے تعین کیلئے قانون سازی کی جائے،سپریم کورٹ

اسلام آباد(94 نیوز)سپریم کورٹ نے زیرزمین پانی ازخودنوٹس کیس میں زیرزمین پانی کے تحفظ ،استعمال اورقیمت کے تعین کیلئے قانون سازی کی ہدایت کردی،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اٹارنی جنرل چاروں ایڈووکیٹ جنرلزسے مشاورت کرکے تجاویزتیارکریں۔
تفصیلات کے مطابق زیرزمین پانی ازخودنوٹس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی،جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی ،اٹارنی جنرل نے کہا کہ موجودہ قوانین کے تحت ٹیکس وصول نہیں کرسکتے،پانی پرٹیکس صوبائی معاملہ ہے،قانون سازی کیلئے مہلت دی جائے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ تمام ایڈووکیٹ جنرلزسے میٹنگ کرکے عدالت کوتجاویزدوں گا،پانی کی قیمت لگانے اوروصول کرنے پر اعتراض نہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل چاروں ایڈووکیٹ جنرلزسے مشاورت کرکے تجاویزتیارکریں،تمام دلچسپی رکھنے والے فریق تجاویزاٹارنی جنرل کوفراہم کریں، نجی مشروب کمپنی نے ایسامیکنزم بنایاجس سے پانی بالکل ضائع نہیں ہوتا، دیگرمشروب فیکٹریاں اورمنرل واٹرکمپنیاں اس ماڈل کاجائزہ لیں،عدالت نے کہاکہ ادارہ تحفظ ماحولیات بھی اپنی تجاویزاٹارنی جنرل کوفراہم کرے،قانون سازی ہونے تک کمپنیوں کے میٹرزکے مطابق بل وصول کیے جائیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ کمپنیوں کی نظرثانی درخواست کامطلب حکم امتناع نہیں،قانون سازی کے بعد نظرثانی درخواستوں کاجائزہ لیاجائےگا،سپریم کورٹ نے سماعت 4 ہفتے کیلئے ملتوی کردی ۔