قومی

سرکاری سکول کے اساتذہ نے نجی سکولوں کی خواتین اساتذہ کو امتحانی سنٹروں سے باہر نکال دیا

خود استاد کا احترام مانگنے والوں نے اساتذہ کی ایک نہ سنی، دور دور سے آئی خواتین ذلیل و خوار

فیصل آباد (94 نیوز) پنجاب بھر میں پنجاب ایگزامینیشن کمشن کے تحت کلاس پنجم کے امتحانات کا سلسلہ آج مورخہ 4 فروری سے شروع ہوگیا، جس میں سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں کے ہزاروں طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

تمام سنٹرز سرکاری سکولوں کی عمارتوں میں بنائے گئے، بچوں کے اکثر سنٹرز دور دراز علاقوں میں بنا دئیے گئے جس کی وجہ سے کلاس پنجم کے معصوم بچوں کو پہنچنے میں کافی دشواری پیش آئی، دوسری طرف محکمہ تعلیم کی پالیسی نے سونے پر سہاگہ کا کام کیا کہ دور دراز سے معصوم بچوں کے ساتھ آئی خواتین ٹیچرز کو سکولوں کی عمارت میں داخل ہی نہیں ہونے دیا گیا، جس سے خواتین سکول کے باہر سڑکوں پر بیٹھی رہیں، خواتین اساتذہ نے سکول انتظامیہ سے گذارش بھی کی کہ ہمیں الگ کمرے میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے ہم دور دراز کے علاقوں سے آئے ہیں اور واپس دوبارہ آنا بہت مشکل ہے لیکن سرکاری افسران نے افسری دکھاتے ہوئے ان کی ایک نہ سنی اور یہ کہہ کر باہر نکال دیا کہ ہمیں اجازت نہیں۔

خواتین اساتذہ نے محکمہ تعلیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے لئے سکول کی چار دیواری کے اندر الگ کمرے میں بیٹھنے کا انتظام ہونا چاہئے ہم کونسا کمرہ امتحان میں بیٹھنے کی اجازت مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  وزیر اعلیٰ پنجاب، صوبائی وزیر تعلیم کو اس بات پر ایکشن لینا چاہئیے اور خواتین اساتذہ کو سکول کی چاردیواری میں بیٹھنے کی اجازت ہونی چاہئے، خواتین کی اس طرح تذلیل کسی معاشرہ میں قابل قبول نہیں اور سرکاری اساتذہ کی اساتذہ کی تذلیل کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان نے بھی اس غیر اخلاقی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا حکومت کو بدنام کرنے کی سازش ہے،

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button