سائنس و ٹیکنالوجی

سبز گیسوں کا اخراج کیا رنگ لائے گا؟خوفناک حقائق نے دنیا کولرزا کر رکھ دیا

نیویارک (تعلیم ٹی وی آن لائن)عالمی منظر نامے میں ماحولیات سے متعلق ایک خصوصی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ اس باعث زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ ہونے سے کئی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔

جرمن نیوز ایجنسی کے مطابق رپورٹ امریکہ کے ساڑھے چار سو سے زائد سائنسدانوں نے ساٹھ مختلف ممالک سے حاصل کی گئی معلومات کی روشنی میں مرتب کی ہے۔ یہ سالانہ بنیاد پر جاری ہونے والی ’سٹیٹ آف دی کلائمیٹ رپورٹ‘ کہلاتی ہے۔ اس دستاویز کو امریکہ اور عالمی سطح پر انتہائی معتبر حوالہ تصور کیا جاتا ہے۔

امریکی سائنسدانوں نے رپورٹ میں مختلف زمینی حصوں پر ماحول کی خراب ہوتی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے سن 2017 میں مختلف ممالک نے زمین کی فضا کو ’ابنارمل‘ آلودہ کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ سن 2017 ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تاریخی پیرس کلائمیٹ ڈیل سے علیحدگی اختیار کی تھی۔

امریکا کو چین کے بعد زمینی ماحول آلودہ کرنے والا دوسرا بڑا ملک قرار دیا جاتا ہے۔ صدر ٹرمپ نے ماحولیاتی تبدلیوں کو ایک ’چینی ڈرامہ‘ قرار دے کر ماحولیاتی تحفظ کے لیے سابق صدر اوباما کے دور کے کئی اقدامات کو ختم کر دیا تھا۔ یہ اقدامات اوباما انتظامیہ نے 190 ممالک کے درمیان طے پانے والی پیرس کلائمیٹ ڈیل کی روشنی میں متعارف کرائے تھے۔

تین سو صفحات پر مشتمل ’سٹیٹ آف دی کلائمیٹ رپورٹ‘ امریکی موسمیاتی سوسائٹی اور سمندر اور فضا سے متعلق امریکی قومی ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں ضرر رساں یا سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں غیرمعمولی اضافے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ سبز مکانی گیسوں کے اخراج کرنے والے بڑے ممالک کون کون سے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق زمین کے مختلف حصوں میں آنے والے طوفانوں، سیلابوں، انتہائی درجہ حرارت، کم ہوتی برف اور قحط کے پھیلاو¿ کا باعث یہی ماحولیاتی آلودگی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ سن 2017 میں انتہائی زہریلی گرین ہاوس گیسوں کا بے پناہ اخراج ہوا۔ اس اخراج کی وجہ سے زمین کی بالائی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ میں مسلسل اضافے نے سن 1960 کے زمینی ماحول کو اتھل پتھل کر کے رکھ دیا۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس سب سے زیادہ درجہ حرارت ایک سال پہلے کے قریب تھا لیکن زمین پر کئی علاقوں کو شدید گرم موسم کا سامنا زیادہ دیر تک کرنا پڑا تھا۔ درجہ حرارت میں اضافے کا سامنا کرنے والے ممالک میں ارجنٹائن، بلغاریہ، اسپین اور میکسیکو نمایاں ہیں اور انہی ممالک میں موسم گرما میں طوالت رہی۔

اسی طرح قطب شمالی و جنوبی میں بھی درجہ حرارت بڑھنے لگا ہے اور یہ گزشتہ دو ہزار سالوں میں آنے والی پریشان کن صورت حال ہے۔ اس برفانی خطے میں مسلسل برف گرنے کی رفتار میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ قطب جنوبی کے بڑے گلیشیرز کی جسامت میں بائیس ملی میٹر کمی ہو چکی ہے اور ان پر جمی برف مسلسل پگھل کر پانی بنتی جا رہی ہے جو مستقبل میں انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے ۔

Show More

Related Articles

Back to top button