National

He was a Christian youth who spent 8 years in prison without an FIR

Peshawar(94 news) پشاور ہائی کورٹ نے ایف آئی آر کےبغیر جیل میں 8سال گزارنے والے مسیحی نوجوان کو رہا کردیا۔

تفصیلا ت کے مطابق2013 میں خیبر ایجنسی سے گرفتار ہونے والے شکیل مسیح کے خلاف 8 سال کے دوران نہ کوئی مقدمہ درج ہوا اور نہ ہی کوئی گواہان یا ثبوت پیش کئے گئے۔ شکیل مسیح کی جانب سے مقدمہ لڑنے والے مسلمان وکیل اور پشاور میں انسانی، سماجی و قیدیوں کے حقوق کے لیے سرگرم ہائی کورٹ کے وکیل سیف اللہ محب کا کا خیل کا کہنا ہے کہ عدالتوں میں فیصلے شواہد کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں، اس مقدمے میں نہ تو ان کے موکل کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج ہوئی نہ ہی واقعے کا گواہ کبھی عدالت میں پیش ہوا۔

کا کا خیل نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل خود کو صحافی کے طور پر متعارف کرانے والے ڈیوڈ روز نامی ایک شخص نے مجھ سے سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کیا اور شکیل مسیح کا وکیل بننے کی استدعا کی۔ کیس کی نوعیت جاننے کے بعد انسانیت کی خاطرمیں نے بلامعاوضہ یہ کیس لڑنے کی پیشکش قبول کی۔

کاکا خیل کے مطابق انہوں نے عدالت کو درخواست دی کہ اس مقدمے کو شواہد اور گواہان کی روشنی میں چلایا جائے، جس کے بعد عدالت موجودہ نتائج پر پہنچ گئی۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button