قومی

وزیر اعظم یحییٰ خان بننا چاہتے ہیں،صدارتی نظام کی بجائے اسلامی نظام نافذ کیا جائے، پیر اعجاز ہاشمی

قادیانیوں کو کافر قرار دینے والی آئینی شق ختم کرنے کی سازش ہورہی،جو کامیاب نہیں ہونے دیںگے

لاہور (94 نیوز) جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیراعجاز احمد ہاشمی  نے کہا ہے کہ گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان کی طرف سے صدارتی نظام کی حمایت کا بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ عمران خان یحییٰ خان بننا چاہتے ہیں جوصدر تو زبردستی بن گیا لیکن مشرقی پاکستان کی علیحدگی سے ملک دولخت ہوکر بنگلہ دیش بن گیا۔

پیر اعجاز ہاشمی کا کہنا تھا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں،صدارتی نظام کا پہلے بھی تجربہ ہوچکا ہے جو نہ صرف بری طرح ناکام رہا بلکہ ملکی سلامتی کے لیے بھی خطرے کا باعث بنا، پاکستان مختلف جغرافیے، ثقافتوں، مسلکوں اور زبانیں بولنے والوں کا ملک ہے، جس میں جمہوری پارلیمانی نظام ہی چل سکتا ہے، حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی اصلاح کریں اس بات پر سوچیں کہ وہ کسی سازش کا شکار تو نہیں ہو رہے ؟یا ان کے مشیر سیاسی بصیرت سے خالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ صدارتی نظام کی بجائے اسلامی نظام نافذ کیا جائے جو آئین کی روح اور عوام کا مطالبہ بھی ہے، اسلامی نظام ہی ہمارے لئے راہ نجات ہے،نئے تجربات کرنے کا اب تک قوم کو کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ وقت ضائع کیا گیا، ہمیں امریکی چنگل  سے نکل کر سوچنا چاہیے، ہر آنے والا حکمران امریکہ کی چاپلوسی میں لگ جاتا اور وہی کرتا ہے جو آئی ایم ایف چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کو کافر قرار دینے والی آئینی شق کو ختم کرنے کی سازش جنرل پرویز مشرف کے دور میں بھی کی گئی تھی جسے امت مسلمہ نے ناکام بنایا ، اب حالات بتا رہے ہیں کہ وہی یہودی اور قادیانی لابی عمران خان کو استعمال کرنا چاہتی ہے لیکن ہم واضح کرتے ہیں کہ ختم نبوتﷺ کے خلاف کسی حرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی،ختم نبوتﷺ مسلمانوں کا متفقہ عقیدہ ہے جس میں تبدیلی ممکن نہیں،حضرت محمد مصطفی ﷺکے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا، قرآن آخری کتاب  اور اسلام آخری دین ہے، اس لیے حکمران ہوش کے ناخن لیں اور بیرونی ایجنڈے سے باز رہیں،مشرف جیسے آمروں کی طرح عمران خان بھی ناکام ہوں گے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button