100فیصد بچوں کو ایک ساتھ اسکول نہیں بلایا جاسکتا‘
پنجاب میں بھی 7 شہروں میں 50 فیصد طلباء کی حاضری پالیسی برقرار رہے گی
کراچی (94 نیوز) صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا کیسز میں کمی ضرور ہوئی ہے لیکن کورونا ابھی مکمل ختم نہیں ہوا، اس لیے سکولوں میں 50 فیصد بچوں کی حاضری پر ہی عمل کیا جائے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے ایک ٹویٹ پر مسئلہ کھڑا ہوا، تاہم 100 فیصد بچوں کے ساتھ سماجی فاصلے یقینی نہیں بنا سکتے اس لیے صوبہ سندھ میں کوورونا کے خاتمہ تک ایس او پیز کے تحت تعلیمی ادارے 50 فیصد ہی بچوں کو بلانے کے پابند ہوں گے۔
سعیدغنی نے کہا کہ وفاقی وزیر تعلیم کی جانب سے ایک جانب 100 فیصد بچوں کی اجازت کا اعلان کیا جاتا ہے تو دوسری جانب ایس او پیز پر عمل درآمد کا بھی کہا جارہا ہے اور جو حالات اس وقت ہمارے تعلیمی اداروں بالخصوص نجی تعلیمی اداروں میں ہے اس میں یہ کسی صورت ممکن نہیں کہ 100فیصد بچوں کو ایک ساتھ بلایا جاسکے۔
اس سے پہلے محکمہ تعلیم پنجاب نے 7 شہروں میں 5 دن کلاسز بحال نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، لاہور سمیت 7 شہروں کے اسکولوں میں 50 فیصد طلباء ہی سکول آئیں گے، 31 مارچ تک 50 فیصد طلباء کی حاضری پالیسی برقرار رہے گی، کورونا کے باعث 100 فیصد طلباء کی حاضری کی اجازت نہیں۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ اسکول اینڈ ایجوکیشن پنجاب نے نوٹی فکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت لاہور سمیت پنجاب کے 7 شہروں کے اسکولوں میں 50 فیصد طلباء کی حاضری پالیسی برقرار رہے گی۔ بتایا گیا ہے کہ 31 مارچ تک 50 فیصد طلباء کی حاضری پالیسی برقرار رہے گی ، گجرات، لاہور، ملتان، رحیم یار کے اسکولز میں 50 فیصد طلبا ہی آئیں گے۔ سیالکوٹ، راولپنڈی اور فیصل آباد میں بھی متبادل دن کلاسز برقرار رہیں گی ، کورونا کے باعث 100 فیصد طلباء کی حاضری کی اجازت نہیں۔