There Punjab Shahbaz Sharif team, the service proved province, Shahbaz
Lahore (94news)ابھی فلم شروع ہوئی ہے مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے، آج ادویات چار سو فیصد مہنگی ہوگئی ہیں، نیازی صاحب ان غریب لوگوں کومت رونے پر مجبور کرو، اگر ان کو غصہ آگیا تو تم کو پاکستان میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی ، عمران نیازی جھوٹے شخض ہیں ، ایک ایک کرکے ان کاجھوٹ بے نقاب ہورہاہے ، آج چھ ماہ بعد پنجاب میں شہباز شریف کی ٹیم آگئی ہے ، وہی سیکرٹریز آگئے ہیں تو اس پر میں یہی کہوں گا کہ بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے ، یہ ثابت کرتاہے کہ شہباز شریف نے صوبے کی خدمت کی ہے۔ یہ باتیں ن لیگ کے حمزہ شہباز شریف نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران حمزہ شہباز نے کہا کہ حکومت نے کہاہے کہ 85ارب کی منی لانڈرنگ ہوئی ، فواد چودھری اور شہزاد اکبر کو کون بتاتاہے کہ ایسا معاملہ ہے ؟ نیب بتاتاہے یا ایف بی آر بتاتی ہے اور یہ لوگوں کی پگڑیاں اچھالتے ہیں، اب جو میرے خاندان کو نوٹس آیاہے اس میں 35ارب کا ذکر ہے ، گویا زمین و آسمان کا فرق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں قوم کے سامنے اپناموقف رکھنا چاہتا ہوں یہ جو الزام مجھ پر لگاہے ،اس پر میں آج نیب کی ٹیم کے روبرو پیش ہوا تھا ، اس بات کو سننا ہے کہ فواد چودھری 85ارب کی بات کرتے ہیں، وزارت داخلہ 33ارب کی بات کرتی ہے لیکن آج نیب نے 18کروڑ کا سوال کیاہے ، یہ پیسہ مجھے 2005سے 2008تک آیاہے ، اس وقت میں پبلک آفس ہولڈر نہیں تھا ، مجھے مشرف کے دور میں پاکستان سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی ، مجھے بتائیں کہ جب میں پبلک آفس ہولڈر نہیں تھا تو کونسی کرپشن اور کونسی منی لانڈرنگ ؟ میں نے اس وقت جو کیا اس وقت کے قانون کے مطابق کیا ، نیب اس وقت مجھے بلاتا تھا اور چھ چھ گھنٹے آفس میں بٹھایا جاتا ، اس دور میں نیب نے مجھ سے 12کروڑ روپیہ ہتھیا یا اور جب مشرف دور ختم ہوا تو نیب کو سپریم کورٹ کے کہنے پر مجھے وہ 12کروڑ واپس کرنا پڑا کہ یہ غلط طریقے سے ہتھیایا گیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ جو مجھ پر 18کروڑ کا الزام لگاہے ، اگر یہ منی لانڈرنگ ثابت نہ ہوئی تو نیازی صاحب آپ کوقوم سے معافی مانگنی پڑے گی ، میں نے آج پاکستانی قوم کے سامنے اپنا جوا ب دیدیاہے لیکن میں جواب کے ساتھ ساتھ پاکستانی قوم کے سامنے کچھ چبھتے ہوئے سوال رکھ کرجارہا ہوں ، قوم ان سوالوں کا جواب مانگتی ہے ، ایک شخص سرکاری ہیلی کاپٹر پر سیر سپاٹے کرتا رہا اور نیب میں پیشی بھگتی لیکن وہ چیئر مین نیب سے ملاقات کرتاہے، وہ کس حیثیت سے چیئر مین نیب سے ملاقا ت کرتا ہے ؟ میر ی بیمار ماں کونوٹس بھیجا گیا لیکن علیمہ خان نے جو جائیدادیں بنائیں ، ان کو کوئی نہیں پوچھتا ، بی آرٹی منصوبے میں سات ارب کی کرپشن کا الزام ہے ، اس پر کوئی نہیں پوچھتا ، چیئر مین نیب کا بیان ہے کہ نیب شکلیں نہیں دیکھتا لیکن کیا باقی سب نے سلیمانی ٹوپی پہنی ہوئی ہے کہ ان کی شکلیں نظر نہیں آتیں۔