قومی

محسن داوڑ اور علی وزیر نے گروہ کے ہمراہ چیک پوسٹ پر حملہ کردیا، پھر کیا ہوا؟

راولپنڈی (94 نیوز) آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کی زیر قیادت گروہ نے چیک پوسٹ پر حملہ کیا اور فائرنگ کے باعث پانچ سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تاہم جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے جبکہ 10 زخمی ہوئے ہیں ۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں گروہ نے شمالی وزیرستان کے شہر دتہ خیل میں واقع خارکمر چیک پو سٹ پر حملہ کیا جن کا مقصد کچھ ممکنہ دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو رہا کروانے  کیلئے دباﺅ ڈالنا تھا  جنہیں ایک روز قبل ہی گرفتار کیا گیا تھا تاہم چیک پوسٹ پر موجود اہلکاروں نے صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا لیکن محسن داوڑ اور علی وزیر کی زیر قیادت گروہ نے چیک پوسٹ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار زخمی ہوئے تاہم جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے جبکہ دس زخمی ہوئے ہیں ،تمام زخمی ہونے والوں کو آرمی ہسپتال منتقل کر دیا گیاہے جہاں انہیں علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔ اس واقعہ پر علی وزیر سمیت 8 افراد کو حراست میں لے لیا گیاہے ۔پاک فوج کی جانب سے جاری کر دہ بیان میں کہا گیاہے کہ علی وزیر کو حراست میں لے لیا گیاہے تاہم محسن داوڑ لوگوں کو اکسانے کے بعد وہاں سے فرار ہو گیا ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button