National

Indian occupation of Kashmir is illegal, it is promoting Islamophobia in the world, says PM at UN

Islam Abad (94 news) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے، بھارت کا مقبوضہ کشمیر پر غیرقانونی قبضہ ہے، بھارت دنیا میں اسلام فوبیا کو فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے بابری مسجد کو شہید کیا، بھارت نے کشمیری قیادت کو پابند سلاسل کردیا ہے،کشمیریوں کو محصور کرنے کے لیے اضافی فوج کو تعینات کیا گیا، فاشسٹ بھارتی حکومت کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فوجی قبضے اورغیر قانونی توسیعی پسندانہ اقدامات سے حق خودارادیت کودبایا جا رہاہے، دنیا میں جب تک ہر شخص محفوظ نہیں تو کوئی شخص محفوظ نہیں۔انہوں نے کہا کہ انسانیت کو متحد کرنے کے لیے ایک موقع تھا لیکن بدقسمتی سے قوم پرستی، بین الاقوامی سطح پر کشیدگی میں اضافہ ہوا اور مذہبی سطح پر نفرت میں اضافہ ہوا اور اسلاموفوبیا بھی سر چڑھ کر بولنے لگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مقدس مزارات کو نشانہ بنایا گیا ہمارے پیغمبرﷺ کی گستاخی کی گئی، قرآن کو جلایاگیا اور یہ سب کچھ اظہار آزادی کے نام پر کیا گیا، چارلی ہیبڈو نے گستاخانہ خاکے دوبارہ شائع کرنے کی بات کی جو حالیہ مثال ہے۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا میں بھارت واحد ملک ہے جہاں ریاست کی معاونت سے اسلاموفوبیا ہے اس کی وجہ آر ایس ایس کے نظریات ہیں جو بدقسمتی سے بھارت میں حکمران ہے۔بھارت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس انتہا پسند نظریے کی تشکیل 1920 کی دہائی میں کی گئی اور اس کے بانی اراکین نازی نظریات سے متاثر تھے، نازی یہودیوں کو نشانہ بناتے تھے اور آر ایس ایس مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ انتہائی اہم سنگ میل ہے،اسی صورت ہم عوام سے کیے گئے اپنے وعدوں کو بھی پورا کر سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی کامقصد ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات اورمسائل کابات چیت سے حل ہے، ہم اس موقع پر امن ، استحکام اور پر امن ہمسائیگی کے مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں اڑائیں جا رہی ہیں، نئی مخالف قوتوں کے درمیان اسلحہ کی نئی دوڑ جاری ہے،تنازعات بڑھیں توشدت اختیارکرجاتے ہیں،ہم کثیر الجہتی اشترک سے مسائل کا حل چاہتے ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ کورونا نے دنیا بھر میں غریب افراد کو سخت متاثر کیا ،لاک ڈاﺅن کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہوا ،پاکستان میں ہم نے سخت لاک ڈاون نہیں کیا بلکہ سمارٹ لاک ڈاﺅن کی پالیسی اپنائی ،ہم نہ صرف کوروناسے نمٹنے میں کامیاب ہوئے بلکہ معیشت کو بھی استحکام دیا۔ان کا کہنا تھا کہ جب سے ہماری حکومت آئی ہم نے عوام کی بہتری کے لیے کوششیں کیں، حکومتی پالیسیوں کامقصدشہریوں کے معیارزندگی میں اضافہ ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیراعظم کا خطاب شروع ہوتے ہیں بھارتی وفدواک آوٹ کرگیا۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button