بین الاقوامی

ایران نے یوکرائنی طیارے کو غلطی سے گرانےکااعتراف کیوں کیا؟ حقیقت سامنے آگئی

تہران (94 نیوز) ایران نے یوکرائن کے طیارے کو غلطی سے گرانے کااعتراف کیوں کیا؟ ایسی وجہ سامنے آگئی کہ امریکی صدر بھی حیران ہو گئے۔

ایران اور امریکا کی کشیدگی کاشکار ہونے والے بدقسمت یوکرائنی طیارے کی حقیقت کااعتراف ایرانی حکومت نے اس وقت کیا جب ایرانی صدر حسن روحانی نے استعفیٰ کی دھمکی دی تھی۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 8 جنوری کو ایرانی پاسداران انقلاب کو طیارے کی تباہی کے چند ہی منٹوں بعد پتہ چل گیا تھا کہ انہوں نے غلطی سے طیارہ گرادیا ہے لیکن یوکرائنی طیارے کی غلطی سے تباہی کے معاملے کو انہوں نے تین دن تک صدر حسن روحانی سے چھپا رکھا تھا۔

اخبار کے مطابق تین روز بعد 11 جنوری کو ایرانی صدر حسن روحانی کو حقیقت بتائی گئی تو انہوں نے ڈیڈ لائن دے دی کہ فوری طور پر اس کی ذمہ داری قبول کی جائے ورنہ وہ استعفیٰ دے دیں گے۔ایرانی صدر کے ردعمل کے بعد ایرانی سپریم لیڈر نے بھی معاملے میں مداخلت کی اور حکم دیا کہ واقعے کی ذمہ داری قبول کی جائے۔

واضح رہے کہ 8جنوری کوایران کی جانب سے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کیلئے عراق میں موجود امریکی اڈوں پر میزائل برسائے گئے تھے تاہم اسی دوران ایرانی پاسداران انقلاب کاایک میزائل یوکرائن کے ایک مسافر طیارے سے جاٹکرایا تھا۔اس حادثے میں طیارے پر سوار مسافروں اور عملے کے اراکین سمیت تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ایران نے ابتدائی طور پر طیارے کو میزائل سے مار گرائے جانے کے واقعے کی تردید کی تاہم جب اس حوالے سے ویڈیوز منظر عام پر آئیں تو ایران نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر ناصرف معافی مانگی بلکہ متاثرہ افراد کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا۔

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ جب تک طیارے کو مار گرائے جانے کے حوالے سے ایران کے موءقف سے مطمئن نہیں ہو جاتے اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، اب یوکرینی طیارے کو میزائل سے تباہ کرنے کی تحقیقات میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button