National

Tight circle against the negative social media campaigners on the helicopter crash

Islam Abad (94 news) پاکستان میں ہیلی کاپٹر حادثے پر منفی سوشل میڈیا مہم چلانے والوں کے خلاف ایف آئی اے نے گھیرا تنگ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کے سائبر کرائمز ونگ میں ہیلی کاپٹر حادثے سے متعلق سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے سے متعلق انکوائری رجسٹرڈ کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈی جی سائبرکرائمز محمد جعفر کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قائم کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم میں ڈائریکٹر آپریشنز وقار چوہان، ایڈیشنل ڈائریکٹرایاز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرعمران حیدر شامل ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں لسبیلہ میں پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشن کے دوران لاپتہ ہوگیا تھا۔

کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد ہیلی کاپٹر کا ملبہ موسیٰ گوٹھ سے ملا تھا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹر کو حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا جس کے باعث ہیلی کاپٹر میں سوار کورکمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی اور ڈی جی پاکستان کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد سمیت 6 جوان شہید ہوگئے تھے۔ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر اس حوالے سے منفی مہم چلائی گئی تھی جس کی پاک فوج نے شدید مذمت کی ہے۔دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید فوجی اہلکاروں کا سوشل میڈیا پر مذاق اڑانے کو خطرناک قرار دے دیا۔
وزیر اعظم نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے شہدا کی قربانیوں کا تمسخر اڑانے اور انہیں بُرا بھلا کہنے کی سوشل میڈیا مہم صرف شرمناک ہی نہیں بلکہ خوفناک بھی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ متکبر اور منافقانہ سیاسی نظریے کا یہی نتیجہ ہے کہ یہ کم سن ذہنوں میں زہر گھول کر بدتہذیبی کو ترویج دیتا ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ آخر ہمارا معاشرہ کس سمت جا رہا ہے؟ ہمیں شدت سے خود احتسابی کی ضرورت ہے۔
دو روز قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈارئیکٹر جنرل بابر افتخار نے لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثے کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا مہم پر ردعمل دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ منفی سوشل میڈیا مہم کے باعث شہدا کے لواحقین کی دل آزاری ہوئی، شہدا فیملیز اور افواج پاکستان کے رینک اینڈ فائل میں غم و غصہ اور اضطراب ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا: ’مشکل اور تکلیف دہ وقت میں پوری قوم افواجِ پاکستان کے ساتھ ہے، کچھ بے حس حلقوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر توہین آمیز مہم چلائی گئی، بے حس رویے ناقابلِ قبول اور قابلِ مذمت ہیں‘۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button