قومی

حکومت نے ٹیچنگ لائسنس کی نئی پالیسی متعارف کرا دی

کراچی (94 نیوز ویب ڈیسک) تعلیم کے شعبہ کا معیار بلند کرنے کیلئے حکومت سندھ نے ٹیچنگ لائسنس پالیسی متعارف کرا دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کی کابینہ نے ٹیچنگ لائسنس کی نئی پالیسی کی منظوری دے دی ہے، جس کا مقصد ہنرمند نوجوانوں کو تدریسی پیشے کی طرف راغب کرنا ہے۔ اصلاحات کا مقصد تدریسی پیشے کو وہی معیار اور عزت و احترام دلانا ہے جو میڈیسن، اکاؤنٹنگ، قانون اور انجینئرنگ سمیت دیگر پیشہ ورانہ مہارتوں کے حامل پیشوں کو حاصل  ہے۔

تدریسی شعبے سے وابستہ ہونے والوں کو ملازمتوں کے حصول سے قبل نہ صرف پیشہ ورانہ تربیت حاصل کرنے کی ضرورت ہو گی بلکہ ایسا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے مراعات بھی دی جائیں گی۔

وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے کہا کہ انٹرنیشنل میتھ میٹکس اور سائنس اسٹڈیز کے ٹرینڈز میں 64 ممالک میں پاکستان 63 رینک پر ہے، ٹیچنگ لائسنس پالیس کا مقصد اساتذہ میں پیشہ ورانہ مہارت لانا ہے، جن ممالک نے ٹیچنگ لائسنس کا سسٹم متعارف کرایا ہے وہ تعلیم میں آگے بڑھ گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیچنگ لائسنس کی 3 اقسام ہوں گی ان اقسام میں پرائمری، ایلیمینٹری اورسیکنڈری شامل ہیں، لائسنس نئے ٹیچر بننے والوں کو ٹیسٹ لینے کے بعد دیا جائے گا،  لائسنس لائف ٹائم نہیں ہوگا بلکہ 5 سال کے لیے ہوگا اور 5 سال کے بعد اس کی تجدید کی جائے گی۔

نئے 700 اساتذہ کی اسامیوں کے لیے ٹیچرز لائسنس لازمی ہوگا اور وہ گریڈ 16 میں بھرتی ہوں  گے۔ وزیرتعلیم کے مطابق آغا خان، دوربین اور دیگر اداروں کے ماہرین  نے پالیسی بنانے میں مدد کی ہے، پالیسی کے تحت پروموشن کے لیے استاد کے پاس ٹیچنگ لائنسنس ہونا چاہیے۔

سردار شاہ نے کہا یہ پالیسی نہ صرف نئے اساتذہ کے لیے ایک معیار قائم کرے گی بلکہ تدریسی پیشے کو دوسرے معزز پیشوں کے ساتھ ہم آہنگ کر کے اسے بلند کرے گی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button