بین الاقوامی

پاکستان افغان مذاکرات میں مثبت کردار ادا کر رہا ہے،طالبان افغان حکومت کے ساتھ بیٹھیں گے اور بات چیت بھی کریں گے: عمر داؤد زئی

اسلام آباد(94نیوز)افغان صدر اشرف غنی کے خصوصی ایلچی عمر داؤد زئی نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں  افغانستان کے حوالے سے پاکستانی رویہ بدل چکا ہے،پاکستان میں نئی حکومت اور سٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں،ایسے حالات میں پاکستان کے ساتھ ایشوز پر بات کرنے میں آسانی ہوتی ہے،طالبان افغان حکومت کے ساتھ بیٹھیں گے اور بات چیت بھی کریں گے۔

دورہ اسلام آباد کے موقع پر برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی کے خصوصی ایلچی عمر داودزئی کا کہنا تھا کہ میں ماضی میں نہیں جانا چاہتا لیکن حال میں بہت سارے ایسے شواہد ہیں کہ پاکستان افغان مذاکرات میں مثبت کردار ادا کر رہا ہے، بہت عرصے بعد ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ یہاں سیاسی حکومت اور سٹیبلشمنٹ افغانستان میں امن اور مذاکرات کے لیے ایک پیج پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ  امریکہ نے طالبان سے براہِ راست مذاکرات شروع کرنے سے پہلے افغان حکومت سے اجازت لی تھی اور تمام ملاقاتوں میں نہ صرف افغان حکومت بلکہ افغان سیاستدانوں کو بھی اس حوالے سے مطلع کیا تھا،ایک سال پہلے امریکہ نے نہ صرف افغان حکومت بلکہ افغان سیاستدانوں سے بھی مشورہ کیا تھا کہ طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات شروع کیے جائیں یا نہیں؟ افغان سیاستدانوں نے امریکہ کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا تھا۔ایک سوال کے جواب میں عمر داؤد زئی کا کہنا تھا کہ طالبان کی ایک عرصے سے یہ خواہش تھی کہ پہلے امریکہ سے بات چیت کرلیں اور بعد میں افغان حکومت کے ساتھ بیٹھیں گے، ابھی تک جب امریکہ اور طالبان کے درمیان کوئی حتمی بات نہیں ہوئی ہے، اس لیے طالبان افغان حکومت سے ملنے سے انکار کر رہے ہیں تاہم طالبان افغان حکومت کے ساتھ بیٹھیں گے اور بات چیت بھی کریں گے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button