قومی

پاکستانی ایٹمی تنصبات کے قریب سے جاسوسی کرنے والا ڈرون طیارہ برآمد

چاغی (94 نیوز) چاغی کے علاقہ نوکنڈی سے نگرانی کرنے والا جاسوس طیارہ برآمد ہوا ہے۔ ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق ڈرون طیارہ نوکنڈی کے کے قریب سے برآمد ہوا۔ طیارہ بالکل ٹھیک حالت مین ہے اور اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ ذرائع کے مطابق طیارہ مبینہ طور پر کسی فنی خرابی کی وجہ سے اس علاقے مین اتر گیا تھا۔ محکمۂ داخلہ کے اہلکار کے مطابق ڈرون پر بعض تحریر شدہ الفاظ سے یہ بظاہر ہوتا ہے کہ اس ڈرون کا تعلق ایران سے ہے تاہم اس سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔بلوچستان کے ایران کے ساتھ سرحدی علاقے میں بالکل ٹھیک حالت میں کسی ڈرون طیارہ ملنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اس سے قپہلے 2017 میں پنجگور کے علاقے میں پاکستان کی جانب سے ایک ایرانی ڈرون طیارے کو مار گرایا گیا تھا

اس وقت پاکستانی حکام نے کہا تھا کہ پاکستانی طیارے نے اس لیے ایرانی ڈرون کو نشانہ بنایا کیونکہ اس پر کوئی نشان نہیں تھا اور اس پرواز کی اس سے پہلے کوئی معلومات بھی فراہم نہیں کی گئی تھیں۔

پنجگور میں 2017 میں جون کے مہینے میں ڈرون طیارہ داخل ہوا تھا جسے پاکستان فضائیہ کے طیاروں نے مار گرایا تھا۔ ابھی تک ایرانی حکام کی جانب سے اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے کہ آیا یہ ڈرون انہی کا ہے اور اگر ایسا ہے تو وہ پاکستانی علاقے میں کیا کر رہا تھا۔ یاد رہے کہ چاغی پاکستان کے لیے بہت اہم مقام ہے۔ اس عالاقے میں پاکستان کی اہم دفاعی اور ایٹمی تنصیبات ہیں اور پاکستان کے دشموں کی نظر اس علاقے پر ہے اس لیے پاکستانی فورسز بھی اس علاقے کی خصوصی حفاظت کو پیشِ نظر رکھ کر انتظامات کرتی ہیں۔ اب بھی ایک بگیر پائلٹ کے طیارہ چاغی سے برآمد کیا گیا ہے اور اس حوالے سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button