National

NAB drafts new amendment ordinance, NAB chairman withdraws authority to arrest accused

Islam Abad (94 news) حکومت نے نیب اختیارات میں کمی کا فیصلہ کرتے ہوئے نئے ترمیمی آرڈیننس کا مسودہ تیار کرلیا ہے۔

حکومت کے نئے نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودہ کے مطابق چیئرمین نیب سے ملزمان کی گرفتاری کا اختیار واپس لے لیا جائے گا جبکہ ملزمان کو 90 دن حراست میں رکھنے اور کسی مقام کو سب جیل قرار دینے کا اختیار بھی ختم کردیا جائے گا۔

مجوزہ مسودہ کے مطابق ریفرنس دائر ہونے کے بعد عدالت ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری کر سکے گی، احتساب عدالت حاضری یقینی بنانے کے لیے ملزم سے ضمانتی مچلکے بھی طلب کر سکے گی۔

مچلکوں کے باوجود عدم حاضری پر عدالت وارنٹ گرفتاری جاری کرسکے گی جبکہ 50 کروڑ سے کم کی کرپشن پر نیب کارروائی نہیں کر سکے گا۔

NAB 5 سال سے زائد پرانے کھاتے بھی نہیں کھول سکے گا جبکہ ٹیکس اور لیوی کے ایشوز بھی نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں ہوں گے۔

مسودہ میں کہا گیا ہے کہ کرپٹ افراد سزا کے بعد بھی پلی بارگین کر سکیں گے، رضا کارانہ رقم واپسی پر 5 سال کی نااہلی کا سامنا کرنا ہوگا جبکہ ریفرنس دائر ہونے تک نیب حکام کسی ملزم کے خلاف کوئی بیان جاری نہیں کر سکتے۔

نیب کے نئے ترمیمی آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ میڈیا پر بیان دینے والے نیب افسر کو ایک سال تک قید اور ایک لاکھ جرمانہ ہوگا جب کہ آرڈیننس کا اطلاق تمام زیرالتواء مقدمات پر بھی ہوگا۔

نیب کے نئے ترمیمی آرڈیننس کے مسودہ کے مطابق عوامی عہدیداروں کے خلاف کارروائی کے لیے مالی فوائد کے شواہد لازمی ہوں گے، اخراجات کے لیے کسی کی مدد لینے والا زیر کفالت تصور ہوگا۔

نیب کسی ملزم کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر نہیں کر سکے گا جب کہ کرپشن کے ملزمان دوران تفتیش وکیل کو بھی ساتھ لے جا سکیں گے۔

نیب کسی گمنام شکایت پر کارروائی نہیں کر سکے گا جب کہ منتخب نمائندوں کا ٹرائل بھی اسی صوبے میں ہوگا جہاں سے وہ الیکشن جیتیں گے۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button