قومی

فیاض الحسن چوہان کے استعفیٰ کی اندرونی کہانی

لاہور(94نیوز) لاہور میں وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونیوالے اجلاس میں صوبائی کابینہ کے کئی ارکان کی کارکردگی سوالیہ نشان بنی رہی، وزیر اعظم نے زراعت، خوراک، صحت اور بالخصوص اطلاعات کے وزراء کی گزشتہ چھ ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا، وزیراعظم نے ان وزراء کو الگ الگ مخاطب کر کے کہا تھا کہ اگر اگلے دو ماہ میں وزراء نے اپنے محکمے کی کارکردگی کو بہتر نہ بنایا تو ان کے قلمدان واپس لئے جاسکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کے بیانات، میڈیا میں ہونے والا واقعات اور حکومت پنجاب کی طرف سے 18 ترجمان مقرر کرنے کے نوٹیفیکیشن پر بھی سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے ہندو برادری کے متعلق جو زبان استعمال کی اس پر وزیر اعظم سخت ناراض ہوئے جس بنا پر فیاض الحسن چوہان کو اپنی وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا۔

باوثوق ذارئع کے مطابق اس سے پہلے بھی بعض وزراء نے فیاض الحسن چوہان کے رویئے اور بیانات کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کیا تھا جس پر وزیراعظم نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ وزیر اعظم نے ان وزراء سے یہ بھی کہا کہ آپ کو ایک موقع دیا جاتا ہے کہ آپ اپنے محکمے کی کارکردگی بہتر بنائیں اور میڈیا سے اچھے تعلقات استوار کریں۔ حکومت کے پروگرام اور اپنے محکموں کی کارکردگی کو اجاگر کرنے کیلئے فوکل پرسن مقرر کریں جو حکومت، میڈیا اور عوام کے درمیان بہتر طریقہ کار اور آگاہی کے ایجنڈے کو آگے بڑھائیں تاکہ حکومت اور عوام میں پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کا خاتمہ اور افواہوں کا تدارک ہوسکے۔

عمران خان نے کہا کہ عوام کو صحت ، تعلیم ، انصاف اور پینےکے صاف پانی کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے میں اس حوالے سے پنجاب حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں۔ عمران خان نے مہنگائی پر کنٹرول اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے پر بھی زور دیا۔ وزیر اعظم نے لاہور کے دورےمیں صوبائی کابینہ کے غیر رسمی اجلاس سےبھی خطاب کیا ۔وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور گورنرپنجاب چودھری محمد سرور سے الگ الگ ملاقاتیں کرکے حکومت کی گزشتہ 6ماہ کی کارکردگی پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے خوراک، زراعت، خزانہ اور اطلاعات کے وزراء کی کارکردگی پر سوالات کئے اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ۔اس موقع پر جہانگیر ترین اور ان کے رفقاء بھی موجود تھے ۔

وزیر اعظم نے وزراء کو ہدایت کی کہ وہ کسانوں کے مسائل کے فوری ازالہ کے لئے اپنے محکموں میں فوکل پرسن بنائیں جو ان کے محکموں کی کارکردگی کے حوالے سے عوام اور میڈیا کو صورتحال سے آگاہ کریں۔وزیر اعظم نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ گندم کے پرانے ذخائر کو ختم کیا جائے گندم امپورٹ کی جائے اور اپریل سے کسانوں سے گندم تمام بلاتفریق خریدنے کے انتظامات کئے جائیں آلو کی فصل سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے محکمہ شماریات سے مل کر تمام محکمے منصوبے بندی کریں کہ کسانوں کو ڈیمانڈ کے مطابق فصل کاشت کرنے میں ان کی رہنمائی کی جائے اور مذکورہ محکموں کے وزراءکو وزیر اعظم نے برملا کہاکہ ان کی وزارتیں ان کی آئندہ کارکردگی پر مشروط ہے جو وزراء عوام کو ڈیلور نہیں کریں گے ان کے محکمے واپس لئے جا سکتے تھے یا تبدیل کئے جا سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ اور گورنر پنجاب کی مشاورت سے اپریل کے پہلے ہفتے میں وفاقی کابینہ میں مزید 3نئے وزراء شامل کرنے اور پنجاب میں کم از کم 7وزراء کے محکموں کی تبدیلی کا اشارہ دیا ہے۔ وزیراعظم کے پنجاب حکومت کے ڈیڑھ درجن ترجمان مقرر کرنے پر بھی اپنی برہمی کا اظہار کیا کہ یہ لوگ تو پہلے ہی ٹی وی پروگراموں میں پارٹی کی ترجمانی کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے رمضان المبارک سے قبل تمام شہروں میں رمضان بازار میں عوام کو ضروریات زندگی کی تمام اشیا کو سستے داموں فراہم کرنے کے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس حوالے سے ٹاسک فورس پنجاب کے کنوینر محمد اکرم چودھری کی سفارشات پر عمل کرایا جائے جو اس وقت حکومتی ایجنڈے کے مطابق احسن طریقے سے کام کر رہے ہیں وزیر اعلیٰ اور ان کی حکومت انہیں مکمل سپورٹ کرے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button