قومی

ہنر مند خواتین گھروں میں بیٹھ کر اپنا روزگار کما سکتی ہیں، ظل ہما

فیصل آباد(94 نیوز) نور محمد انصاری انڈسٹریل سکول،سوشل ویلفیئر سوسائٹی، غلام محمد آباد میں بیوٹی پارلر، ڈریس میکنگ،فیشن ڈیزائن،فائن آرٹس اور کمپیوٹر کورس مکمل کرنے والی طالبات میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے گئے، تقریب میں مہمان خصوصی سوشل ویلفیئر آفیسر ظل ہما حسنین ،چیف پیٹرن حاجی محمد ناصر انصاری اور ممتاز ریسرچ سکالر ڈاکٹر امجد حمید نے بھی شرکت کی، سوشل ویلفیئر آفیسر ظل ہما حسنین نے کہاکہ طالبات سیکھے گئے ہنر کو اپنے گھروں میں جاری رکھیں، یہ وہ ہنر ہے جس سے وہ اپنے گھر میں باسانی روزگار کا سلسلہ شروع کر سکتی ہیں،جس قدر ان کے ہنر میں حسن اور نکھار ہو گاوہ گھرانہ اسے قدر ترقی کی منازل طے کرتا چلا جائے گا۔محکمہ سوشل ویلفیئر کے لیے یہ بات باعث اطمینان ہے کہ نور محمد انصاری دستکاری سکول میں جس محنت اور کوشش سے طالبات کو ہنر سکھایا جاتا ہے وہ قابل تحسین ہی نہیں بلکہ اس سے ہزاروں گھروں میں روزگار کاسلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے جس کے باعث بے روزگاری کا خاتمہ ہو رہا ہے،ریسرچ سکالر ڈاکٹر امجدحمید نے کہا کہ تحقیق و جستجو کسی بھی شعبے میں کی جائے اس کے مثبت اثرات مرتب ہو تے ہیں ہم جس قدرمحنت اور لگن کے ساتھ اپنے ہنر کی گہرائیوں میں جائیں گے اسی قدر روزگار کے نت نئے ذرائع پیدا ہوتے چلے جائیں گے،ہنر کوئی بھی ہو، اس کی اہمیت ہر دور میں مسلمہ ہی رہتی ہے، یہ بات بھی طے شدہ ہے کہ مہنگائی خواہ کس قدر بھی کیوں نہ ہو، ہنر مند کبھی بھوکا نہیں سوتا،جنرل سیکرٹری محمد ارشد قاسمی نے کہا کہ وہی قومیں ترقی کی منازل طے کرتی ہیں جو اپنے آج کو سنوارنے کے لیے جہد مسلسل اختیار کرتی ہیں، ان کی آج کی کی گئی محنت ہے ان کے درخشاں مستقبل کی نوید ثابت ہوتی ہے،طالبات کو اپنا آج کا کام آج ہی کرنے کی عادت سے ان کی زندگی میں انقلاب پیدا ہو سکتا ہے،کل نہ کسی کی آئی اور نہ کبھی آئے گی،ہمت مرداں وہی کرتے ہیں جو اپنے کل کو سنوارنے کے لیے آج ہی محنت کو جاری رکھتے ہیں،چیف پیٹرن حاجی محمد ناصر انصاری نے کہا کہ مخلوق خدا خاص کر مستحق افراد کی ضرورتوں کو پورا کرنے سے جو روحانی سکون اور راحت و فرحت ملتی ہے وہ کسی اور کام میں نہیں، ہماری زندگی بھر اللہ وحدہ لاشریک سے دعا کہ ہمیں ساری زندگی اسی طرح انسانیت کی بے لوث خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔تقریب سے روبینہ منیر،یاسمین حمید اور حافظہ صبا امین نے بھی خطاب کیا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button