قومی

انڈیا نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو ان کے منہ پر دے مارا،حافظ عبدالرحمن مکی

فیصل آباد(94نیوز ) تحریک آزادی جموں کشمیر کے تحت یکجہتی کشمیر کارواں و کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مذہبی و سیاسی رہنماؤں نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کا وقت قریب آن پہنچا ہے۔ مظلوم کشمیریوں سے یکجہتی سیاسی مسئلہ نہیں، کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونا ہمارا فرض ہے۔ کشمیر کے لیے ہماری حکومتیں زبانی جمع خرچ سے کام لے رہی ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے ریاست مدینہ کا اعلان کیا تھا، وزیر اعظم کو جاننا ہوگا کہ ریاست مدینہ کا مطلب مظلوموں کی مدد کرنا ہے۔ انڈیا نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو ان کے منہ پر دے مارا، لیکن پھر بھی اقوام متحدہ خاموش ہے۔ آج فیصل آبادمیں ہونے والا کشمیر کارواں ملک بھر میں تحریک آزادی جموں کشمیر کی بھرپور جدوجہد کا نقطہ آغاز ہے۔ کشمیری و پاکستانی قوم یک دل و یک جان ہیں، آزادی سے کم کسی فیصلے پر راضی نہیں ہوں گے۔ ان شاء للہ 2019 ء تبدیلی کا سال ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہارپروفیسرحافظ عبدالرحمن مکی مرکزی رہنماجماعۃ الدعوۃ پاکستان ،صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی چیئرمین علماء کونسل پاکستان،یوسف انور نائب امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان،حافظ عبدالروف رہنما تحریک آزادی جموں کشمیر،شیخ فیاض احمد،پروفیسر منظور احمد ،ڈاکٹر زعیم الدین لکھوی عثمان رضا جولاہا صدر والنٹیرفورس پاکستان،سلطان ذکی جنرل سیکرٹری ملی یوتھ ونگ ،عبدالصمد معاذرہنما مرکزی جمعیت اہلحدیث ،ابوسعد ،محمداسلام ،عبدالرزاق عابد،عتیق الرحمن خان ،ڈاکٹر ظفر اقبال،حکیم سعید احمد ،ابوبصیر رہنما ،ملک بشیر احمد،احمدنورانی،ڈاکٹر طفیل ،الحاج ذوالفقار علی نیازی،قاری عبدالشکور ودیگرنے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شرکاء نے پاکستان کے سبز ہلالی پرچم تھام رکھے تھے۔ ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر بھی اٹھا رکھے تھے، جن پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف جملے درج تھے۔ کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ، سید علی گیلانی، حافظ سعید سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگائے جاتے رہے۔پروفیسرحافظ عبدالرحمن مکی مرکزی رہنماجماعۃ الدعوۃ پاکستان نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شملہ معاہدہ مسئلہ کشمیر کے حل میں بڑی رکاوٹ ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مختلف آپشن پیش کئے جاتے رہے۔کشمیریوں نے خون دیکر اس مسئلہ کو زندہ رکھا ہے۔ لاکھوں شہادتیں پیش کی گئیں۔ آج پوری کشمیری قوم پاکستانی پرچم اٹھائے کھڑی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ہم کیسے ان کا ساتھ دے رہے ہیں؟۔ وہ ہمارے پرچم کے شہداء کو کفن دے رہے ہیں۔حکمرانوں نے یہ منظر ضرور دیکھا ہو گا۔ آج جوسیاسی لیڈر اقتدار میں نہیں ہیں انہیں کشمیر کی بات کرنے کا خیال آرہا ہے۔ کشمیر جیسی طاقتور تحریک کسی اور خطہ میں نظر نہیں آتی۔ بھارتی دہشت گردی کا معاملہ تمام بین الاقوامی فورمز پر اٹھانا چاہیے۔ امریکہ افغانستان میں شکست کھا چکا ہے۔طالبان سے مذاکرات کیلئے منتیں کی جارہی ہیں۔اب حالات بدل چکے ہیں، قوم سوال کرتی ہے کہ کیا اب بھی انڈیا کا دباؤ ہے؟۔ مودی نے ڈھاکہ میں کھڑے ہوکر کہا کہ ہم نے پاکستان کو دولخت کیا تھا۔اس نے اعتراف جرم کیا لیکن ہمارے حکمران خاموش رہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اقوام عالم کو اپنے ساتھ جوڑنا ہے۔ کشمیر کا مسئلہ بہت قدیم ہے۔ اس مسئلہ میں سب سے بڑی کمزوری ہماری حکومتوں نے دکھائی ہے۔ قومی پالیسیوں اور کور ایشو سے انحراف کیا جاتا رہا ہے۔ اسی طرح بعض سیاسی جماعتوں نے بھی افسوسناک حد تک خاموشی اختیار کئے رکھی۔ ان سیاسی جماعتوں کے منشور سے مسئلہ کشمیر نکال دیا گیا۔کشمیریوں کو اعتماد میں لیاجائے۔

کشمیر میں ہزاروں نوجوانوں کی بینائی چھین لی گئی اورہزاروں خواتین کی عصمت دری کی گئی۔ کشمیریوں کی مددوحمایت کیلئے بھرپور خارجہ پالیسی ترتیب دینے کی ضرورت ہے ۔کشمیریوں نے قربانیاں پیش کرکے زمینی حقیقت کو بدل دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی چےئرمین علماء کونسل پاکستان نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کا وقت قریب آن پہنچا ہے۔ شملہ معاہدہ ختم کردینا چاہیے کیونکہ یہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنے خون سے تحریک آزادئ کشمیر کی آبیاری کررہے ہیں۔ عالمی رائے عامہ کو کشمیری عوام کے حق میں ہموار کرنے کی خاطر دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں کو سرگرم کردار ادا کرنا ہوگا۔ شیخ فیاض احمد نے کہا کہ کشمیریوں کی لازوال قربانیوں، شہادتوں اور بہنے والے خون سے ہندوستان ڈوبے گا اور کشمیر آزادی حاصل کرے گا۔ انڈیا کے ظلم و جبر کی انتہا ہوچکی ہے۔ کشمیریوں کی تحریک سے انڈین آرمی کی چیخیں نکل چکی ہیں۔انڈیا من گھڑت فلمیں بناکر اپنی فوج کے مورال کو بلند کررہا ہے۔ انڈیا کبھی اس خطے میں امن و امان رہنے نہیں دے گا۔ کلبھوشن یادیو جیسے کرداروں کے ذریعے دہشت گردی پروان چڑھائی جا رہی ہے۔ انڈیا کی پالیسیاں اور عزائم خاک میں ملنے والے ہیں۔ ہندوستان کی تمام تر پریشانی پاکستان کو دنیا میں ملنے والی عزت سے ہے۔ حافظ عبدالروف رہنما تحریک آزادی جموں کشمیر نے کہا کہ کشمیر کی تحریک فیصلہ کن مرحلے پر پہنچ چکی۔پاکستانی قوم کل بھی کشمیریوں کے ساتھ تھی،آج بھی ہے اور کل بھی رہے گی۔بھارتی تجارت و ثقافت کا بائیکاٹ کیا جائے۔کشمیر کا مسئلہ صرف مسلمانون کا نہیں بلکہ انسانیت کا مسئلہ ہے۔مذاکرات کے نام پر بھارت نے ہمیشہ دھوکا کیا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button