قومی

پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے عمران خان کی جارحانہ پالیسی کی مخالفت کر دی

اپوزیشن کو ساتھ ملا کر چلا جائے ورنہ حکومت کو نقصان زیادہ ہوگا

اسلام آباد(94 نیوز) عمران خان نے روزانہ پارلیمنٹ جانے اور اپوزیشن کو انہی کی زبان میں جواب دینے کا فیصلہ کر لیا ۔ تاہم پی ٹی آئی کے بعض سینئیر اراکین اسمبلی نے اس جارحانہ پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ جارحانہ پالیسی اپنانے سے گریز کیا جائے ورنہ ہمیں ہی نقصان  ہو گا۔

اس ضمن میں ثناء ﷲ مستی خیل نے کہا کہ وزیراعظم صاحب! جارحانہ پالیسی سے ہمیں نقصان ہوگا۔ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی جائے۔ حکومت کی بھلائی اسی میں ہے کہ مفاہمت کی پالیسی اپنائی جائے اور اپوزیشن کو جارحیت کی بجائے آرام سے جواب دیا جائے۔ حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیوایم کے رہنما اسامہ قادری نے شکوہ کیا کہ پارٹی کے کچھ رہنما آپ کو گمراہ کررہے ہیں۔ہمارے ساتھ جو معاہدہ ہوا، اس پر عمل کیا جائے ۔ جس پر عمران خان نے جواب دیا بجٹ کے بعد خود کراچی جاکر کراچی کے ترقیاتی پیکج کی نگرانی خود کروں گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم تمام اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے ۔

پارلیمانی پارٹی اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی میں جارحانہ حکمت عملی اپنائیں، جس لب ولہجے میں اپوزیشن بات کرے ،اسی میں جواب دیا جائے ،اپوزیشن ارکان صرف جھوٹ،جھوٹ اورجھوٹ بولتے ہیں۔وزیراعظم نے پارلیمانی سیاست میں بھی فرنٹ فٹ پر کھیلنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے تحت حکومت اپوزیشن کا ہر جگہ بھرپور تیاری سے جواب دے گی۔ اس کے علاوہ  وزیراعظم بجٹ سیشن کے دوران زیادہ وقت اپنے چیمبرمیں بیٹھیں گے۔ وزیراعظم پارلیمنٹ کے سیشن میں بھی باقاعدگی سے شرکت کریں گے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button