قومی

سپریم کورٹ نے سابق رکن صوبائی اسمبلی کی نا اہلیت ختم کر دی

اسلام آباد (94 نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق رکن سندھ اسمبلی اللہ ڈینو کی نا اہلیت ختم کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے سابق رکن سندھ اسمبلی اللہ ڈینو کی اپیل پر سماعت کی۔ مخالف وکیل نے موقف پیش کیا کہ اللہ ڈینو بھائیو نے مدرسے  کی سند پیش کی جو جھوٹی تھی، سپریم پورٹ نے نواز شریف کے کیس میں بھی غلط دستاویزات جمع کرانے پر فیصلہ دیا تھا۔ وکیل نے کہا کہ موکل کی ڈگری کو اصل تسلیم کیا گیا۔ریٹرننگ افسر کے پاس 62 ون ایف لگانے کا اختیار ہی نہیں۔جسٹس عمر بندیال نے کہا کہ سپریم کورٹ نے گذشہ فیصلوں کا صرف حوالہ دیا،لاگو نہیں کیے۔2010 کے بعد نااہلی سے متعلق قانون بدل گیا۔عدالت نے اللہ ڈینو بھائیو پر 62 ون ایف بھی ختم کر دی اور کہا کہا اللہ ڈینو بھائیوں انتخابات لڑ سکتے ہیں۔

ریٹرننگ افسر کسی مخالف کی جانب سے کاغذات نامزدگی چینلج کرنے پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے، سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق رکن سندھ اسمبلی اللہ ڈینو کی نااہلیت ختم کر دی۔

اللہ ڈینو کو ریٹرننگ افسران نے جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہل کر دیا تھا۔اللہ ڈینو کو یونیورسٹی کی جعلی ڈگری پر2008 میں نااہل قرار دے دیا تھا۔جب کہ کچھ دن قبل ہی گئی پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما کاشف چوہدری کو نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ن لیگ کے رکن صوبائی اسمبلی کاشف چوہدری کو جعلی ڈگری ثابت ہونے کا نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ الخیر یونیورسٹی نے تصدیق کر دی کہ کاشف چوہدری الخیر یونیورسٹی کا کبھی اسٹوڈنٹس نہیں رہا۔ سرور چوہدری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ کاشف چودہری 62 ون ایف پر پورا نہیں اترتا، عدالت ایسے بد عنوان شخص کو نااہل قرار دے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button