قومی

پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان مستعفی ہوگئے

لاہور(94 نیوز) تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی اور سابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان پنجاب اسمبلی کی 4 قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے ۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علیم خان پنجاب اسمبلی کی 4 قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے، علیم خان پنجاب اسمبلی کی استحقاق کمیٹی سے مستعفی ہو گئے ،علیم خان نے ہیومن رائٹس اوراقلیتی امورکی قائمہ کمیٹی سے بھی استعفیٰ دےدیا، علیم خان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹوکی رکنیت سے بھی الگ ہو گئے،علیم خان نے سپیشل کمیٹی 6 سے بھی استعفیٰ بھجوادیا ہے، علیم خان کونیب گرفتاری کے دوران ان کمیٹیوں کارکن بنایاگیاتھا، علیم خان نے قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت سے استعفیٰ اسمبلی سیکرٹریٹ بھجوا دیا ہے جو منظور کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا۔

خیال رہے لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت کے بعد علیم خان کوٹ لکھپت جیل سے رہا ہوگئے تھے۔رہائی کے بعد کارکنوں نے جیل کے باہر استقبال کیا، ریلی کی صورت میں گھر تک پہنچایا گیا۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، صوبائی وزراء محمد بشارت راجہ ،چوہدری ظہیر الدین اور جہانگیر ترین نے عبدالعلیم خان سے انکے گھر جا کر ملاقات کی اور رہائی پر مبارکباد دینے کے ساتھ نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کو آف شور کمپنی کیس میں نیب نے 6 فروری کو تحقیقات کے لیے گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے فوراً بعد ہی عبدالعلیم خان نے وزات کے استعفیٰ دے دیا ۔ البتہ پروڈکشن آرڈرز پر وہ باقاعدگی سے پنجاب اسمبلی اور قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں میں شرکت کرتے رہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے 15 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی ضمانت منظور کی تھی۔ جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو 17 مئی کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کیا گیا تھا۔نیب حراست سے رہائی پانے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبد العلیم خان نے مرکز میں عہدہ دینے کی درخواست دی تھی جسے وزیراعظم عمران خان نے مسترد کر دیا تھا، عبد العلیم خان کو وزیراعلیٰ پنجاب  سردار  عثمان بزدار سے شکایات بھی تھیں جس کا انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے بھی تذکرہ کیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد وزارت بلدیات کا قلمدان صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کو دیا گیا تھا تاہم ذرائع کے مطابق آئندہ چند روز تک پی ٹی آئی رہنماعبدالعلیم خان دوبارہ پنجاب کابینہ کا حصہ ہوں گے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button