ہمارا ردِعمل بھارت کو حیران کردےگا : ترجمان پاک فوج
راولپنڈی (94 نیوز)پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ جنگ میں پہل کی تیاری نہیں کررہے ہیں ،بھارتی جارحیت پر ردعمل ماضی سے مختلف ہوگا، پاکستان کی سالمیت کی بات ہو تو 20 کروڑ عوام اس کے محافظ ہیں، مسئلہ کشمیر خطے کے امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے آئیے اسے حل کریں ، بھارت ہمیں حیران نہیں کرسکتا ،ہم حیران کریں گے،پاکستان میں حالات بہتر ہورہے ہوں تو بھارت میں کوئی نہ کوئی واقعہ ہوجاتا ہے،پلوامہ واقعہ پر بھارت کی طرف سے بغیر سوچے اور تحقیق کے پاکستان پر الزامات کی بارش ہوگئی، پاکستان کے آزاد ہونے کی حقیقت بھارت آج تک تسلیم نہیں کرسکا، پاکستان بدل رہا ہے، ایک نئی سوچ آرہی ہے، ہم نے غلطیاں کیں اور ان سے سیکھا ہے ،اب غلطی کی گنجائش نہیں،بھارت کا سارا میڈیا وار جرنلزم کی طرف ہے، ہمارا میڈیا پر امن صحافت کو لے کر آگے بڑھ رہا ہے،ہمیں پاکستانی میڈیا کی تعریف کرنی چاہیے،پاکستان سفارتی طور پر تنہا نہیں ، بھارت کو ایران کے ساتھ نہیں ملا سکتے، بھارت سے ہمارا 70 سال پرانا معاملہ ہے ، ایران دوست اسلامی برادر ملک ہے،فوجی ضابطہ کی خلاف ورزی پر اسد درانی کی پنشن اور دیگر مراعات روک دی گئی ہیں ،دو سینئر افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے، دونوں افسران کا کورٹ مارشل کیا جائیگا۔
آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ 14 فروری کو پلوامہ میں قابض بھارتی فوج کو کشمیری نوجوان نے نشانہ بنایا لیکن بھارت کے واقعہ کے فوری بعد پاکستان پر الزامات کی بارش کردی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس دفعہ جواب دینے کیلئے تھوڑا سا وقت لیا ہے وقت اس لیے جو الزامات لگائے گئے تھے اس کی اپنے تئیں تحقیق کی تھی اور پھر وزیراعظم نے جواب دیا تھا۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ فروری اور مارچ میں پاکستان میں 8 اہم ایونٹس ہورہے تھے، سعودی ولی عہد کا دورہ، اقوام متحدہ میں ٹیرر لسٹ پر بات، افغان امن عمل چل، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پر بات چیت، عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس، ایف اے ٹی ایف کی سٹنگ، کرتارپور بارڈر پر دونوں ملکوں میں مذاکرات اور پاکستان سپر لیگ کے میچز تھے۔