قومی

حکمرانوں کی لفظی مذمت سے کام نہیں چلے گا فرانسیسی سفیر کو فی الفورملک بدر کیاجائے، آصف رضا قادری

کراچی (94 نیوز) تحفظ اسلام پاکستان کے زیرِ اہتمام فرانسیسی صدر میکرون کی اسلام دشمنی اور پیارے نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے شان میں توہین آمیز گستاخانہ خاکوں کے سرکاری سطح پر اشاعت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے موقع پر محمد قاسم جلالی رہنما تحفظ اسلام پاکستان اور مذہبی رہنما آصف رضا قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جشن ولادت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے پرمسرت موقع پر فرانسیسی حکومت اور صدر میکرون کی اسلام دشمنی کا گھناؤنا اور مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے،مصطفیٰ کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں توہین آمیز اور گستاخانہ خاکوں کی سرکاری سطح پر سرکاری عمارتوں پر نمائش نے امت مسلمہ کے ایمانی جذبات کو مجروح کیا ہے،
عاشقان رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم فرانس کی اسلام مخالف پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں،
مذہبی رہنما آصف رضا قادری نے مزید کہا کہ آزادی اظہار کے نام کی جانے والی دہشتگردی کسی صورت قبول نہیں، عاشقان رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم فرانس کی اشتعال انگیزی کا جواب درود و سلام پڑھ کر دیں گے،
حکومت وقت کی لفظی مزمت سے کام نہیں چلے گا فلفور فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کیا جائے،
سفارتی ،تجارتی،تعلقات منقطع کرکے کے مکمل سوشل بائیکاٹ کیا جائے،
اس موقع پر چیئرمین تحفظ اسلام پاکستان محمد قاسم جلالی کا کہنا تھا کہ دین اسلام ہمیں دوسرے مذاہب کے احترام کا درس دیتا ہے،
فرانسیسی صدر میکرون کے اسلام مخالف بیان سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں،
عالمی ادارے فرانسیسی صدر میکرون کی اس دہشتگردی کا نوٹس لیں، اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ عاشقان رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کسی صورت نبی پاک صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی توہین برداشت نہیں کریں گے، ان شاءاللہ 12 ربیع الاول یوم ولادت کے دن دنیائے عالم کے تمام مسلم اُمہ یہ ثابت کریں گے کہ یہود و ہنود کے گھناؤنے اور مکروہ عزائم کسی صورت حضور کی محبت دلوں سے ختم نہیں کرسکتے،
اس موقع خرم شہزاد قادری،محمد جمیل قادری،نظام قادری،نواز قادری،علامہ حبیب الر حمٰن ع،علامہ عبدالقادر، علامہ محمدحسین،لیات بونیری، عبدالقیوم، عثمان قادری، سمیت علماء اکرام اوردیگرعاشقان رسول بھی موجود تھے۔
آخر میں فرانسیسی صدر میکرون کا پتلا اور فرانسیسی پرچم بھی نذر آتش کیا گیا، اس موقع شرکاء نے فرانس حکومت اور صدر میکرون کے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

Back to top button