international

United Kingdom, August 15, the Indian government have the Hindu gangsters services

Islam Abad(94 news) بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کا معاملہ دُنیا بھر میں اہمیت اختیار کر چکا ہے۔ دنیا بھر میں لوگ بھارت کے اس اقدام کی بھر پور مخالفت کی جا رہی ہے اور مودی کو دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے۔ اس معاملے پر پاکستانی اوربھارتی عوام بھی سوشل میڈیا پر آمنے سامنے آ چکے ہیں۔ کل 15اگست کو کشمیری اور پاکستانی بھارت کے یومِ آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔ اس سلسلہ میں پاکستان، آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں ہی نہیں بلکہ دُنیا بھر میں بھارتی سفارت خانوں کے باہر بھی کشمیری اور پاکستانیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا جائے گا۔ ایسے ہی ایک احتجاج کی تیاریاں لندن کے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرے کے لیے بھی کی جا رہی ہیں۔

تاہم کشمیر سے متعلق اس مظاہرے کو ناکام بنانے کے لیے بھارتی حکومت نے ہندو غنڈہ عناصر کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ ایک برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ اس احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لندن میں واقع بھارتی ہائی کمیشن کے باہر ہزاروں ہندوؤں کو بھی اکٹھا کیا جائے گا، جس کے باعث دنگا فساد ہونے کا خطرہ ہے۔اگر ایسا ہو گیا تو پاک بھارت کشیدگی برطانیہ میں بھی نقصِ امن کی صورتِ حال پیدا کر سکتی ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق کشمیر کی حالیہ صورتِ حال پر برطانیہمیں موجود 11 لاکھ سے زائد کشمیری اور پاکستانی بھی بہت تشویش اور پریشانی میں مبتلا ہیں۔ اس بار ان کی بڑی تعداد اپنے غم و غصّے کا اظہار کرنے کے لیےبھارتی ہائی کمیشن کے باہر آ رہی ہے۔جبکہ بھارتی انتظامیہ اس بوکھلاہٹ کا شکار ہے کہ اگر ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں پاکستانی اور کشمیری اکٹھے ہو گئے تو بھارت کی دُنیا بھر میں مزید سُبکی اور رُسوائی ہو گی، اسی وجہ سے بھارتیوں نے ایسا منصوبہ تیار کیا ہے کہ احتجاجی مظاہرین کو روکنے کی خاطر بڑی گنتی میں برطانیہ میں آباد ہندوؤں کو بھی بُلایا جائے گا۔ تاکہ احتجاجی مظاہرہ کامیاب نہ ہو سکے۔ واضح رہے کہ اس وقت برطانیہ میں موجود بھارتی شہریوں کی گنتی بھی 14 Around a million.

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button